کلکتہ میں جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج دوبارہ شروع
October, 2 2024
کلکتہ :(ویب ڈیسک)کلکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی میں جونیئر ڈاکٹروں نے ایک بار پھر احتجاج کا آغاز کر دیا ہے۔
یکم اکتوبر کو ڈاکٹروں نے ممتا بینر جی حکومت کے خلاف دوبارہ ہڑتال شروع کی، جس کے تحت سرکاری ہسپتالوں میں تمام کام روک دیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ محفوظ ماحول میں اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
اس سے قبل، جونیئر ڈاکٹروں نے 10 اگست کو احتجاج کا آغاز کیا تھا، جو کہ 42 دن تک جاری رہا۔ 21 ستمبر کو ڈاکٹروں نے سرکاری ہسپتالوں میں دوبارہ ڈیوٹی پر واپس آتے ہوئے حکومت سے مذاکرات کے بعد احتجاج کو عارضی طور پر معطل کیا تھا۔
تاہم، اب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے میٹنگ میں کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا، جس کی وجہ سے انہیں دوبارہ احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔
ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ انہیں ہسپتالوں میں بہتر سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔
حکومت اور ڈاکٹروں کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ ہڑتال کے باعث طبی خدمات مکمل طور پر معطل ہو چکی ہیں۔
دوسری جانب، ممتا بینر جی حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کے مطالبات کو فوری طور پر حل کرے تاکہ ہسپتالوں میں معمولات بحال ہو سکیں۔
عوامی حلقے بھی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اس بحران کو جلد از جلد ختم کرے اور ڈاکٹروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کرے۔