اولمپکس سے قبل شرپسندوں کی فرانس میں کارروائی
Image
پیرس:(ویب ڈیسک)پیرس اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب سے چند گھنٹے قبل کئی مقامات پر آتشزدگی کے باعث فرانس میں تیز رفتار ریل نیٹ ورک بری طرح متاثر ہوا ہے۔
 
فرانسیسی وزیر اعظم گیبریل اٹل نے کہا ہے کہ یہ حملے منصوبہ بند طریقے سے کیے گئے ہیں جس کا مقصد ریلوے لائنوں کو تباہ کرنا ہے۔
 
فرانس کی سرکاری ریلوے کمپنی این این سی ایف نے پہلے کہا تھا کہ اس حملے سے ڈھائی لاکھ مسافر متاثر ہوئے ہیں۔
 
اب حکام کہہ رہے ہیں کہ ریلوے نیٹ ورک میں خلل کی وجہ سے مجموعی طور پر آٹھ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
 
حکام کا کہنا ہے کہ شرپسندوں نے ریلوے نیٹ ورک کی تاریں کاٹ دی ہیں جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی ، اب کٹی ہوئی تاروں کو ٹھیک کیا جا رہا ہے۔
 
پیرس اولمپک گیمز آج سے شروع ہو رہے ہیں جو 11 اگست تک جاری رہیں گے۔
 
SNCF نے کہا کہ اس کے تیز رفتار نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے سسٹم مکمل طور پر بند ہو گیا۔ پیرس کے مغرب، شمال اور مشرق میں متعدد انٹرسٹی ہائی سپیڈ ریل نیٹ ورکس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
 
گذشتہ رات بھی SNCF نے شمالی اور مشرقی تیز رفتار ریلوے لائنوں پر تخریب کاری کا دعویٰ کیا تھا۔
 
فرانس کے وزیر ٹرانسپورٹ پارٹریج ورگریٹ نے اس مجرمانہ فعل کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ "منصوبہ بند ی کیساتھ کی گئی کارروائیوں نےگذشتہ رات کئی انٹرسٹی ریل لائنوںکو نشانہ بنایا ۔
 
اولمپک گیمز کے آغاز سے قبل پیرس کے مرکز اورمیٹرو سٹیشنز بند کر دیے گئے ۔ ہزاروں پولیس اہلکار اور سیکیورٹی فورسز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
 
شرپسندوں نے دارالحکومت پیرس سے تقریباً پانچ مقامات پر فرانس کے ریل نیٹ ورک کو نشانہ بنایا۔
 
فرانسیسی ریل کمپنی SNCF نے کہا ہے کہ جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق 1.00 سے 5.30 کے درمیان ان شرپسندوں نے کم از کم پانچ سگنل بکس اور بجلی کے تاروں سے چھیڑ چھاڑ کی۔
 
فرانس کے وزیر کھیل نے پیرس اولمپکس سے قبل ریلوے کے راستوں کو نشانہ بنانے کو کھلاڑیوں اور کھیلوں پر حملہ قرار دیا ہے۔
 
ایس این سی ایف نے کہا ہے کہ پیرس کے شمال، مشرق اور جنوب مغرب کو ملانے والے ریل راستوں پر سگنل بکس کو آگ لگائی گئی۔
 
SNCF نے کہا ہے کہ وہ صرف ایک ایک کرکے خراب شدہ کیبلز کو ٹھیک کر سکے گا۔
 
فرانسیسی وزیر اعظم گیبریل اٹل نے کہا ہے کہ پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیاں اس حملے کے ذمہ داروں کا پتہ لگانے اور انہیں سزا دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔
 
 
ایس این سی ایف کے ذیلی ادارے کے سربراہ کرسٹوف فنیشیٹ نے کہا کہ حملے کی وجہ سے ہونے والے خلل کو کم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ ریل نیٹ ورک متاثر ہونے کی وجہ سے ایک ہی دن میں ڈھائی لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور اس ہفتے کے آخر تک یہ تعداد آٹھ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
 
انہوں نے یہ بھی کہا کہ متاثرہ مسافروں کو ان کے ٹکٹ کی رقم واپس کردی جائے گی اور مزید معلومات انہیں ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے بھیجی جائیں گی۔
 
دریں اثناء انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (IOC) کے صدر نے بھی ریل نیٹ ورک پر حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
 
تھامس باخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی چیز سے پریشان نہیں ہوں، ہمیں فرانسیسی انتظامیہ پر مکمل اعتماد ہے۔
 
فرانسیسی ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل نے برطانوی وزیر اعظم سر کیئر سٹارمر کے دورے کو بھی متاثر کیا ہے۔ وہ اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے تھے۔
 
فرانس کا یوروسٹار ریل نیٹ ورک بھی حملوں سے متاثر ہوا تھا اور سٹارمر کو اس راستے سے پیرس پہنچنا تھا۔
 
وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ پی ایم سٹارمر اب ہوائی جہاز سے پیرس گئے ہیں۔
 
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پیرس میں دریائے سین کے کنارے تقریب میں شرکت سے قبل سٹارمر کی میزبانی کریں گے۔