پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر کوئی موقف نہیں رکھتے: امریکا
Image
واشنگٹن: (سنو نیوز) امریکا نے ایک بار پھر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر امریکہ کوئی موقف نہیں رکھتا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران کانگریس مین بریڈ شرمین کی ٹویٹ کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں اس بارے میں نہیں جانتا، آپ نے کہا کہ یہ بریڈ شرمین کی ٹویٹ تھی؟ میں نے یہ ٹویٹ نہیں دیکھی، اس لیے میں اس کا جواب نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ میں کہوں گا، جیسا کہ آپ جانتے ہیں، کیونکہ آپ اور میں نے متعدد مواقع پر اس مسئلے پر بات کی ہے کہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات ایسے ہیں جن پر ہم کوئی موقف نہیں رکھتے، ہم جمہوریت کے احترام، انسانی حقوق کے احترام اور تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنے پر زور دیتے ہیں۔

یاد رہے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کے حامی ڈونلڈ لو پر 2022 میں اپنی حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔

عمران خان نے 27 مارچ 2022 کو اپنی حکومت کے خاتمے سے قبل اسلام آباد میں ایک جلسہ عام میں ایک خط (سائفر) لہراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ایک غیر ملکی حکومت کی طرف سے لکھا گیا ہے جس میں ان کی حکومت ختم کرنے کی منصوبہ بندی ظاہر ہوتی ہے۔

سائفر ایک سفارتی سرکاری دستاویز کے طور پر جانا جاتا ہے اور عمران خان کے خلاف اسی بنیاد پر کیس بھی بنایا گیا تھا کہ انہوں نے 2022 میں امریکہ میں اس وقت تعینات پاکستان کے سابق سفارت کار اسد مجید کی طرف سے بھیجے گئے سفارتی مراسلے کے مواد کو افشا کیا۔