بنگلا دیش میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش کا فیصلہ
Image
ڈھاکہ:(ویب ڈیسک)بنگلادیش میں جاری ہنگاموں کے پیش نظر حکومت نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز اگلے ہفتے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، انٹرنیٹ سروسز اگلے ہفتے کے شروع میں بحال ہونے کی توقع ہے۔
 
کرفیو میں نرمی:
 
بنگلا دیشی حکومت نے کرفیو میں صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک نرمی کا اعلان کیا ہے۔ بیشتر شہروں میں کرفیو نافذ ہے اور امن و امان کی بحالی کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔
 
پبلک سروس کمیشن کے امتحانات ملتوی:
 
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق، 31 جولائی کو شیڈول پبلک سروس کمیشن کے امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔  حالات کی خرابی کے پیش نظر امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
 
ٹرین سروس کی بحالی:
 
مختصر روٹس پر ٹرین سروس کل سے بحال ہو رہی ہے جبکہ جمعہ کو انٹر سٹی ٹرین سروس بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یہ اقدامات عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
 
اپوزیشن جماعت کے دفتر پر چھاپہ:
 
ڈھاکہ میں اپوزیشن جماعت بی این پی کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا، جس دوران ڈنڈے اور مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
 
طلبہ کا احتجاج اور ہنگامے:
 
بنگلا دیش میں طلبہ کے مظاہرے مجاہدین آزادی کو دی گئی نوکریوں کے کوٹے کے خلاف ہنگاموں کی شکل اختیار کر گئے تھے۔ ان مظاہروں میں متعدد سرکاری عمارتیں جلادی گئیں اور یہ مظاہرے 24 شہروں تک پھیل گئے۔ اب تک 180 افراد کے ہلاک اور 2500 سے زائد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
 
امن و امان کی بحالی:
 
بنگلا دیش میں حالات کی خرابی کے باعث کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور انٹرنیٹ سمیت دیگر سروسز معطل ہیں۔ حکومت امن و امان کی بحالی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔