فلسطینی اراضی پر اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی قرار
Image
دی ہیگ :(ویب ڈیسک)دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف جو کہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالتی اتھارٹی ہے، نے ایک تاریخی فیصلے میں قرار دیا ہے کہ اسرائیل کا فلسطینی اراضی پر قبضہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔
 
بین الاقوامی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ میں آبادکاری کی سرگرمیاں روکنا ہوں گی اور ان علاقوں میں اپنا "غیر قانونی" قبضہ ختم کرنا چاہیے۔
 
عدالتی فیصلہ، جو کہ ایک مشاورتی رائے ہے نہ کہ قانونی طور پر پابند رائے، اب بھی اہم سیاسی اہمیت رکھتی ہے۔ 
 
یہ پہلا موقع ہے جب عالمی عدالت انصاف اسرائیل کی طرف سے فلسطینی زمینوں پر 57 سالہ قبضے کا فیصلہ کرتی ہے۔
 
بین الاقوامی عدالت انصاف نے اس مسئلے کا جائزہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی درخواست پر کیا، جسے اس سال کے شروع میں بلایا گیا تھا۔
 
عدالت سے کہا گیا کہ وہ خاص طور پر فلسطینی اراضی کے حوالے سے اسرائیل کی پالیسیوں اور اقدامات اور ان زمینوں پر قبضے کی قانونی حیثیت کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرے۔
 
ہیگ کورٹ کے ججوں کے آج کے فیصلے کے مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ پر قبضے کی وجہ سے اسرائیل کے لیے نتائج ہو سکتے ہیں۔