مراکش: جادوگر کے ہاتھوں مشہور ڈاکٹر کی بیوی کی ہلاکت
Image
رباط:(ویب ڈیسک) مراکش میں جادو ٹونے کی سرگرمیوں میں ملوث ایک شخص نے ملک کے مشہور ڈاکٹر کی اہلیہ کو مبینہ طور پر مہلک مواد کھلا کر جان سے مار ڈالا۔
 
یہ واقعہ سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر بڑے پیمانے پر زیر بحث ہے۔ فوت ہونے والی خاتون کے شوہر کی درخواست پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
 
مراکشی اخبار ’صباح‘ کی رپورٹ کے مطابق، فوت ہونے والی خاتون ایک معروف ڈاکٹر کی اہلیہ تھیں اور کچھ عرصے سے سرطان کے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔
 
 ایک ذریعے نے بتایا کہ مجرم پر دھوکا دہی، خطرناک مواد کھلانے، اور تعویذ گنڈے کے ذریعے مریضہ کی زندگی ختم کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
 
تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزم جادو ٹونے کی سرگرمیوں میں ملوث تھا اور اس نے خاتون کو علاج کے بہانے مہلک مواد کھلایا تھا۔
 
 ملزم نے خاتون کو یقین دلایا تھا کہ وہ اس کا علاج کرے گا اور اس کے عوض 30,000 ڈالر وصول کیے تھے۔
 
 خاتون جو خود ایک ڈاکٹر تھیں، جادوگر کے جھانسے میں آ گئیں اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
 
ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا مگر اس کی خرابی صحت کے باعث اسے ضمانت پر رہا کیا گیا ہے۔ اس کا پہلا ٹرائل سیشن آئندہ جمعرات کو دارالحکومت رباط کی کورٹ آف فرسٹ انسٹینس میں شروع ہوگا۔
 
سوشل میڈیا پر اس کیس کے بارے میں عوامی رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔
 
 صارفین نے خاتون ڈاکٹر کے توہم پرستی اور جادو ٹونے کے ذریعے علاج کروانے کی مذمت کی۔ ایک صارف نے فیس بک پر لکھا کہ "یہ ایک حقیقی خبر ہے جو پورے تعلیمی نظام کو آزمایش میں ڈال دیتی ہے۔" دوسرے نے لکھا کہ "شوہر اور جادوگر کو ایک ساتھ مقدمے میں ڈالنا چاہیے۔"
 
ملزم نے تفتیشی جج کے سامنے عجیب و غریب بیانات دیے، جن میں سے ایک یہ تھا کہ فوت ہونے والی خاتون صحت یاب ہو گئی تھی، لیکن اس کی موت اچھی خوراک پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہوئی۔
 
 اس نے مزید کہا کہ خاتون کا شوہر اسے خصوصی کلینک لے گیا تھا، جہاں اس نے پانچ ماہ سے علاج کی پیروی نہیں کی۔
 
ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے خاتون سے خطیر رقم لی تھی اور اسے مہلک مواد کھلایا تھا جس کے نتیجے میں خاتون کی موت واقع ہوئی۔
 
 عوامی حلقوں نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور جادوگر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔