غزہ: تازہ ترین اسرائیلی حملوں میں 60افراد شہید
Image
غزہ:(ویب ڈیسک)فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی اور وسطی علاقوں پر اسرائیلی بمباری اور حملوں میں 60 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
 
ایسے مقامات پر بھی حملے کیے گئے جنہیں اسرائیل نے خود انسان دوست اور غیر جنگجو قرار دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ وہاں شہریوں کے قتل کی اطلاعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
 
ایک حملے میں ایک کار کو نشانہ بنایا گیا ،اس حملے میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے۔یہ حملہ  خان یونس شہر کے مغربی جانب مواسی کے علاقے میں کیا گیا، جسے محفوظ یا جنگ سے پاک قرار دیا گیا تھا۔
 
فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ اس گاڑی میں چار افراد سوار تھے ۔ جبکہ اس کے علاوہ ایک فیلڈ ہسپتال کے قریب بے گھر خاندانوں کے گنجان آباد علاقے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
 
ایک اور حملہ وسطی غزہ میں نصرت پناہ گزین کیمپ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام سکول پر ہوا جس میں کم از کم 23 افراد شہید ہوئے۔
 
غزہ میں گذشتہ دس دنوں میں یہ چھٹا سکول ہے جسے اسی طرح نشانہ بنایا گیا ہے۔  اقوام متحدہ کی جانب سے ان حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
 
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ فلسطینی جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہی ہے اور شہری ہلاکتوں کی رپورٹوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔
 
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ پر حملے کے آغاز کے بعد سے گذشتہ نو ماہ میں اس نے حماس کی عسکری شاخ کی نصف قیادت کو تباہ کیا ہے اور تقریباً 14 ہزار جنگجوؤں کو ہلاک یا گرفتار کیا ہے۔
 
اسرائیل کے وزیر اعظم نے بھی یروشلم میں ایک اجلاس میں کہا کہ حماس کو دباؤ کا سامنا ہے:
 
"وہ، حماس، بڑھتے ہوئے دباؤ میں ہیں کیونکہ ہم نے ان کے سرکردہ کمانڈروں اور ہزاروں دہشت گردوں کو زخمی اور ہلاک کیا ہے۔ وہ دباؤ میں ہیں کیونکہ ہم ہر قسم کے دباؤ کے باوجود اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔"
 
غزہ پر اسرائیل کے حملے کے بعد سے اب تک 38,710 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 14,680 خواتین، بچے اور بوڑھے ہیں۔