زمین سے آدھا کلومیٹر اوپر ہوا میں جدید شہربنانے کا پلان
Image
دبئی:(ویب ڈیسک) دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کا ریکارڈ رکھنے والا دبئی اب ایک اور نیا ریکارڈ بنانے جا رہا ہے۔ وہاں زمین سے 500 میٹر کی بلندی پر ایک نیا شہر بنایا جا رہا ہے۔
 
تفصیل کے مطابق دبئی جو دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کے لیے مشہور ہے، مستقبل قریب میں ایسی ہی منفرد عمارت بننے جا رہا ہے۔
 
 دبئی میں قائم آرکیٹیکچر فرم ZNera Space نے اس اسکائی پارک کو شہر کی ایک نئی علامت کے طور پر تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ 
 
 
اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو یہ دبئی کا ایک نیا سنگ میل ہو گا۔ اسے برج خلیفہ کے گرد 550 میٹر طویل ڈبل انگوٹھی کی شکل میں بنایا جائے گا۔ 
 
دوسرے لفظوں میں آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ہوا میں ایک جدید شہر ہوگا۔ اسے زمین سے 500 میٹر کی بلندی پر بنایا جائے گا اور اس کا قطر 3 کلومیٹر چوڑا ہوگا۔
 
 
اس شہر میں عوامی، تجارتی اور ثقافتی پروگراموں کے لیے جگہ ہوگی۔ بڑے دفاتر، کمپنیوں کے لیے کام کرنے کی جگہ، چھت والے مکانات اور پرتعیش شوروم ہوں گے۔ 
 
اس جدید شہر کو بند کر دیا جائے گا اور وہاں سے پورے دبئی کا شاندار نظارہ دیکھا جا سکے گا۔ وہاں رہنے والوں کو صاف ہوا ملے گی۔ 
 
اس ڈاؤن ٹاؤن سرکل پروجیکٹ کی تعمیر کا مقصد دبئی میں ایک جدید ترین شہری مرکز بنانا ہے۔ 
 
 
یہ درحقیقت زمین پر کئی ستونوں پر کھڑے دو حلقے ہوں گے، جو ایک گرین بیلٹ یعنی اسکائی پارک کے ذریعے آپس میں جڑے ہوں گے۔ 
 
یہ پورا پراجیکٹ قدرتی روشنی سے منور ہوگا اور وہاں کئی تحقیقی مراکز بھی بنائے جائیں گے۔ یہ اسکائی پارک 3 منزلہ ہوگا اور تینوں میں گرین ایکو سسٹم استعمال کیا جائے گا۔ 
 
 
ہوا میں جدید شہر بنانے کا یہ تصور ماحولیاتی تحفظ اور صارف کو ایک نیا تجربہ دینے کے لیے ہے۔ آئینے سے بنا یہ شہر اندر سے مکمل بند ہو جائے گا۔
 
 وہاں جا کر لوگ ایک ہی وقت میں وادیوں، ریتیلے ٹیلوں، دلدلوں، آبشاروں، ڈیجیٹل غاروں، پھلوں سے لدے درخت اور مختلف انواع کے پھولوں کو دیکھ سکیں گے۔ 
 
 
اس عمارت میں بارش کا پانی جمع کرنے اور شمسی توانائی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے خصوصی انتظامات ہوں گے۔ ہوا کو فلٹر کرنے کا بھی انتظام ہوگا۔
 
 ہوا میں معلق اس شہر میں لوگوں کو لے جانے کے لیے بھی خصوصی انتظامات ہوں گے۔ پوڈ ٹیکسیاں پورے شہر میں ایک سرے سے دوسرے سرے تک سفر کرنے کے لیے چلیں گی۔
 
 یہ پوڈ ٹیکسیاں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔ اس کے ساتھ ہی نچلی سطح پر ریل نیٹ ورک کا استعمال کیا جائے گا۔