سونے کا رنگ صرف پیلا کیوں ہوتا ہے؟
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) کیمسٹری کہتی ہے کہ سونے اور چاندی کا رنگ بالکل ایک جیسا ہونا چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ آخر سونے کا رنگ پیلا کیوں ہے؟
 
یہ جاننے کے لیے ہمیں 20ویں صدی کے عظیم سائنسدان البرٹ آئن سٹائن کی کوانٹم میکینکس اور اسپیشل ریلیٹیویٹی کی ضرورت ہوگی۔
 
کوانٹم میکینکس کا کہنا ہے کہ ایٹم کے الیکٹران مجرد مدار میں واقع ہیں۔ زیادہ تر دھاتیں چمکدار ہوتی ہیں کیونکہ ان کے ایٹموں میں الیکٹران توانائی کی مختلف سطحوں کے درمیان کودتے رہتے ہیں۔ ان توانائی کی سطحوں کو  آربیٹلز  کہا جاتا ہے۔
 
چاندی کے معاملے میں، الیکٹران کو اوپری مدار میں دھکیلنے کے لیے ایک اعلیٰ توانائی والے الٹرا وائلٹ فوٹون کی ضرورت ہوتی ہے۔ کم توانائی والے، نظر آنے والے فوٹون واپس منعکس ہوتے ہیں، اس لیے چاندی آئینے کی طرح کام کرتی ہے۔
 
سونا ایک بھاری عنصر ہے، اس لیے اس کے اندرونی الیکٹران تیزی سے حرکت کرتے ہیں۔ یہ الیکٹران مختصر فاصلے پر نیوکلئس کے گرد گھومتے ہیں۔ ان کا سائز بڑا ہے اس لیے ان کے الیکٹران روشنی کی رفتار سے آدھی رفتار سے سفر کرتے ہیں۔
 
آئن سٹائن کی تھیوری آف سپیشل ریلیٹیوٹی کہتی ہے کہ جیسے جیسے رفتار بڑھتی ہے، الیکٹران کی کمیت بڑھ جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکٹران کو دوسرے مدار میں بھیجنے کے لیے درکار توانائی کم ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے کم توانائی کے نیلے فوٹون جذب ہو جاتے ہیں اور سونا ان کی عکاسی نہیں کرتا۔
 
سونے کے معاملے میں، جب روشنی جذب ہوتی ہے اور دوبارہ خارج ہوتی ہے، طول موج عموماً لمبی ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم جو روشنی کی لہریں دیکھتے ہیں وہ کم نیلے اور بنفشی پر مشتمل ہوتی ہیں۔ 
 
بی بی سی میں شائع آرٹیکل کے مطابق چونکہ پیلی، نارنجی اور سرخ روشنی میں نیلی روشنی سے زیادہ طول موج ہوتی ہے، اس لیے سونا پیلا دکھائی دیتا ہے۔
 
 1998 ء میں گولڈ بلیٹن میگزین میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مقالے کے مطابق سونے کے الیکٹران پر رشتہ داری کا اثر بھی اس کے خراب نہ ہونے کی ایک وجہ ہے۔ نہ ہی یہ کسی اور چیز کے ساتھ آسانی سے رد عمل ظاہر کرتا ہے۔
 
سیدھے الفاظ میں، سونے کا رنگ پیلا ہوتا ہے کیونکہ اس میں الیکٹران کی منتقلی ہوتی ہے جو نیلی روشنی کی طول موج کے مساوی ہوتی ہے۔
 
 اس کی وجہ سے، سونا کچھ نیلی روشنی جذب کرتا ہے اور منعکس روشنی پیلی نظر آتی ہے۔ زیادہ تر دھاتیں ہماری بصری حد میں جذب نہیں ہوتیں، اس لیے وہ تمام رنگوں کو آئینے کی طرح منعکس کرتی ہیں۔