
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ پاکستان نے باڈی بلڈنگ ورلڈکپ کے کسی ایونٹ میں کوئی میڈل جیتا ہے یہ کامیابی زاہد مغل کی محنت، عزم اور لگن کا نتیجہ ہے۔
زاہد مغل کی کامیابی کے بعد ٹوکیو میں پاکستانی پرچم بلند کیا گیا، اس موقع پر موجود پاکستانی شائقین نے زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا، یہ لمحہ نہ صرف زاہد مغل بلکہ پوری قوم کے لیے ایک ناقابل فراموش موقع تھا، زاہد مغل نے اپنی جیت کو پوری قوم کے نام کیا اور کہا کہ یہ کامیابی ان کی محنت اور پاکستانی عوام کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔
8 رکنی پاکستانی ٹیم کی قیادت پاکستان باڈی بلڈنگ اینڈ فٹنس فیڈریشن کے صدر طارق پرویز نے کی اور ٹیم کے ہر کھلاڑی کو بھرپور سپورٹ فراہم کی، زاہد مغل کی یہ کامیابی نہ صرف انفرادی سطح پر بلکہ قومی سطح پر بھی پاکستان کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔
زاہد مغل کی شاندار کارکردگی نے ثابت کیا کہ پاکستانی کھلاڑی عالمی مقابلوں میں بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ باڈی بلڈنگ ورلڈکپ میں پاکستان کی پہلی بار شمولیت اور سلور میڈل جیتنے کے بعد مستقبل میں مزید کامیابیوں کی امید بڑھ گئی ہے۔
زاہد مغل نے اپنی جیت کے بعد کہا کہ یہ لمحہ ان کے لیے ناقابل بیان ہے۔ انہوں نے اپنی ٹیم، کوچز اور سپورٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مدد اور دعاؤں کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔ زاہد نے نوجوانوں کو باڈی بلڈنگ میں حصہ لینے کی ترغیب دی اور کہا کہ اگر محنت، لگن اور عزم کے ساتھ کام کیا جائے تو کوئی بھی ہدف ناممکن نہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں زاہد مغل کی اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر زاہد مغل کی تعریفوں کے پل باندھے جا رہے ہیں اور انہیں پاکستان کا فخر قرار دیا جا رہا ہے۔