یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب وہاب ریاض نے ایک سوشل میڈیا پروگرام میں فاسٹ بولر اسامہ میر کو این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) نہ دینے پر عثمان واہلہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
وہاب ریاض نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسامہ میر نے متعدد بار این او سی کیلئے عثمان واہلہ سے رابطہ کیا،لیکن ہر بار ان کی درخواست کو نظرانداز کیا جاتا رہا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ رویہ غیر منصفانہ اور کرکٹرز کے ساتھ نامناسب سلوک کی ایک مثال ہے۔
دوسری جانب عثمان واہلہ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ اسامہ میر سے این او سی کے معاملے پر بات چیت ضرور ہوئی تھی،لیکن جو الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ حقائق کے برعکس ہیں۔
انہوں نے اس معاملے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔
اس بیان کے بعد وہاب ریاض نے دوبارہ سے عثمان واہلہ کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں تمام ثبوت،بشمول ای میلز اور اسکرین شاٹس سامنے لا سکتا ہوں،میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے،اگر کوئی میری بات کی تردید کرتا ہے تو میں تمام حقائق سامنے لے آؤں گا۔
واضح رہے کہ یہ تنازع سوشل میڈیا پر کرکٹ شائقین کے درمیان بھی زیر بحث ہے،جس میں کچھ لوگ وہاب ریاض کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ دیگر عثمان واہلہ کی وضاحت کو ماننے کے حق میں ہیں۔