اولمپک گیمز کا آج پیرس میں افتتاح
Image
لاہور: (سنو نیوز) کھیلوں کے عالمی مقابلوں کا سب سے بڑا میلہ آج سجے گا۔ 100 سال بعد فرانس میں منعقدہ اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب آج ہوگی۔ پیرس اولمپکس کو تاریخ کا سب سے زیادہ ہائی رسک ایونٹ قرار دیا گیا ہے۔

 اولمپکس گیمز کی افتتاحی تقریب تاریخ میں پہلی مرتبہ اسٹیڈیم کی بجائے دریائے سین پر سجے گی، 206 ملکوں کے وفود 100 کشتیوں پر سوار ہوکر دریائے سین سے ایفل ٹاور تک  پریڈ کریں گے۔

ایونٹ میں شریک 10 ہزار 500 اتھلیٹس میں سے 7 پاکستانی کھلاڑی بھی ہیں جو اتھلیٹکس، شوٹنگ اور سوئمنگ کے مقابلوں میں اپنی قسمت آزامائیں گے۔

افتتاحی تقریب میں 3 ہزار سے زائد فنکار اپنے فن کا جادو جگائیں گے جبکہ تقریب میں پیرس اور فرانس کی تاریخ اور ثقافت کی نمائش ہوگی۔

اولمپکس گیمز میں پوری دنیا کے اتھلیٹس کے درمیان مختلف کھیلوں کا مقابلہ ہوتا ہے اور جیتنے والوں کو گولڈ میڈلز اور دیگر انعامات سے نوازا جاتا ہے۔

دوسری جانب پیرس اولمپک گیمز میں فلسطینی کھلاڑیوں کی شرکت ایک اہم کامیابی ہے۔ ٹیم 6 کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو مختلف کھیلوں میں حصہ لیں گے، حالانکہ ان سے تمغے جیتنے کی بہت کم توقع ہے۔

تیراک یزان البواب نے کہا کہ تمغہ یا نہیں، ہم پہلے ہی جیت چکے ہیں۔ "یہاں موجود ہونا، ان لوگوں کے باوجود جو نہیں چاہتے کہ ہمارا وجود رہے، ایک فتح ہے۔" البواب افتتاحی تقریب کے دوران فخر کے ساتھ فلسطینی پرچم اٹھائے گا۔

ان کھلاڑیوں نے کئی عرب ریاستوں کے تعاون سے سخت تربیت حاصل کی ہے جنہوں نے ان کی تیاری کے لیے سہولیات اور وسائل فراہم کیے ہیں۔

اولمپکس میں ان کی موجودگی نہ صرف ایک ذاتی فتح کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ فلسطینی عوام کے لیے لچک اور عزم کی ایک طاقتور علامت ہے۔

فلسطینی ٹیم کے لیے اولمپکس کا سفر آسان نہیں رہا، اسے راستے میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان رکاوٹوں کے باوجود عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کا ان کا عزم ان کی لگن اور جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔

ان کی شرکت بہت سے لوگوں کے لیے امید اور تحریک لاتی ہے، جو لوگوں کو متحد کرنے اور مشکلات پر قابو پانے میں کھیلوں کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ اس کامیابی کو نہ صرف کھلاڑیوں کے ذریعہ منایا جاتا ہے، بلکہ ہر وہ شخص جو ان کے سفر کی حمایت کرتا ہے اور ان کے مقصد پر یقین رکھتا ہے۔