ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو اصلی ٹرافی کیوں نہیں دی جاتی؟
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) ٹی20 ورلڈ کپ 2024 ءجیتنے کے بعد انڈین کرکٹ ٹیم ویسٹ انڈیز سے وطن واپس پہنچ گئی ہے۔ سمندری طوفان کے باعث باربڈوس میں پھنس جانے کے بعد ٹیم جمعرات کی صبح دہلی ایئرپورٹ پہنچی، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
 
وزیراعظم کی جانب سے ناشتے کا اہتمام:
 
دہلی پہنچنے کے بعد، ٹیم کو ایک ہوٹل میں منتقل کیا گیا اور بعد میں انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ان کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا گیا۔ شام کو، انڈین ٹیم دہلی سے ممبئی ایئرپورٹ پہنچی جہاں ان کے طیارے کو واٹر کینن سیلوٹ پیش کیا گیا۔
 
وکٹری پریڈ کا انعقاد:
 
وکٹری پریڈ کے لیے خصوصی کھلی چھت والی بس کا انتظام کیا گیا تھا۔ انڈین ٹیم بس میں سوار ہو کر وانکھیڈے سٹیڈیم پہنچی۔ پریڈ کے دوران ٹیم کی بس ممبئی کی مرین ڈرائیو سے گزری، جہاں لاکھوں لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔ انڈین پلیئرز ٹرافی تھامے جشن مناتے رہے۔
 
اصلی ٹرافی کیوں نہیں دی جاتی؟
 
انڈین ٹیم جو ٹرافی اپنے ساتھ لائی ہے، وہ اصلی آئی سی سی ٹرافی نہیں بلکہ اس کی نقل ہے۔ ہر آئی سی سی چیمپئن ٹیم کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اپنی اصلی ٹرافی صرف میچ کے بعد کی تقریبات اور فوٹوشوٹ کے لیے فراہم کرتی ہے۔ اس کے بعد، اصلی ٹرافی واپس لے کر ٹیم کو نقل فراہم کی جاتی ہے۔
 
ٹرافی کی نقل کی تفصیلات:
 
ٹرافی کی نقل ہوبہو اصل ٹرافی کی طرح بنائی جاتی ہے اور متعلقہ ٹورنامنٹ کے لوگو کے ساتھ ڈیزائن کی جاتی ہے۔ ہر جیتنے والی ٹیم نقل ٹرافی کے ساتھ وطن واپس آتی ہے جبکہ اصلی ٹرافی آئی سی سی کے دبئی ہیڈ کوارٹر میں محفوظ رکھی جاتی ہے۔
 
دوسرے کھیلوں میں بھی یہی روایت:
 
یہی اصول دوسرے بڑے کھیلوں میں بھی لاگو ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، فیفا ورلڈ کپ میں بھی جیتنے والی ٹیم کو اصلی ٹرافی فراہم نہیں کی جاتی۔ اس کی بڑی وجہ سکیورٹی خدشات ہیں۔ ٹرافی صرف ٹورنامنٹس تک محدود رکھی جاتی ہے اور ٹورنامنٹ سے قبل ورلڈ ٹور کے لیے بھیجی جاتی ہے۔
 
کھلاڑیوں کو میڈلز دیے جاتے ہیں:
 
جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑیوں کو اصلی میڈلز سے نوازا جاتا ہے جو ان کی ملکیت ہوتے ہیں۔
 
ورلڈ کپ ٹرافیز کا سفر:
 
آئی سی سی نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2007 ء میں شروع کیا تھا۔ اس سے قبل ون ڈے ورلڈ کپ کھیلا جاتا تھا۔ پہلا ورلڈ کپ انگلینڈ نے 1975ء  میں منظم کیا۔ 1987 ء میں پہلا ورلڈ کپ انگلینڈ کے باہر، پاکستان اور انڈیا میں ہوا۔ اس ورلڈ کپ کو آئی سی سی کا نام نہیں دیا گیا بلکہ رلائنس کپ کہا گیا کیونکہ اسے دھیروبھائی امبانی اور انیل امبانی نے سپانسر کیا تھا۔
 
آئی سی سی ٹرافی کی قیمت:
 
آئی سی سی ورلڈ کپ کی ٹرافی سونے اور چاندی سے بنی ہوتی ہے، اس کا وزن 11 کلوگرام ہے اور مالی قیمت تقریباً 30 ہزار ڈالر ہے۔ یہ وہی ٹرافی ہے جو سالہا سال آئی سی سی کے ٹورنامنٹس میں استعمال ہوتی ہے اور جیتنے والی ٹیمز کو نہیں دی جاتی۔