ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ اسلام آباد کچہری کے باہر ہوا جس کی زد میں آس پاس کھڑے لوگ آئے، دھماکہ پولیس کی گاڑی کے قریب ہوا، حملہ آور موٹر سائیکل سے پولیس وین کے قریب آیا اور 2 دھماکوں کی آواز سنائی دی۔
عینی شاہدین کے مطابق موٹر سائیکل اور کار میں بیک وقت دھماکے سے آگ بھڑکی، موقع سے خود کش حملہ آور کا سر بھی ملا ہے، وکلا ججز اور سائلین کو کچہری سے نکال دیا گیا، جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے کی طرف شہریوں اور وکلاء کو نکالا گیا، ڈی آئی جی اسلام آباد، ضلعی انتظامیہ اور فرانزک ٹیم موقع پر موجود ہے۔
دھماکے میں شہید افراد کی تعداد 12 ہوگئی، پمز میں زیر علاج زخمیوں میں 4 کی حالت تشویشناک ہے، پمز ہسپتال میں 20 زخمیوں کو ایمرجنسی منتقل کر دیا گیا، مزید زخمیوں کو پمز ہسپتال لایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی میں سلنڈر دھماکہ، 9 افراد ہلاک
ادھر مودی دہلی میں فالس فلیگ کروا کر رو رہا ہے اور ادھر اپنی پراکسیز افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے زریعے پہلے وانا کیڈٹ کالج اور آج اسلام آباد پر دہشت گردانہ حملہ کروایا۔