ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس ہوا جس کی صدارت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کی، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس کے شرکاء نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی قرارداد پر اتفاق کیا اور سہیل آفریدی کی عمران خان کی سے ملاقات روکنے کی بھرپور مذمت کی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں سہیل آفریدی نے کہاکہ بانی سے مشاورت کے بعد ہی 27ویں آئینی ترمیم اور این ایف سی پر بات ہو گی۔
اجلاس کے دوران پی ٹی آئی پارلیمانی ارکان نے اپوزیشن اتحاد کے فیصلوں کی توثیق کی اور سپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے اپوزیشن لیڈر ز کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وقارذکا کا انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان
بعدازاں وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آیا تھا،بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی قرارداد جمع کرانی تھی،جس دن سے میں وزیر اعلیٰ بنا ہوں میں نےسب کو ملاقات کیلئے کہا، میں ہائیکورٹ بھی گیا کہ میری ملاقات کرائی جائے لیکن میری ملاقات نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اس لیے یہاں قرارداد جمع کرانا مناسب سمجھا، جمہوری راستے اختیار کر رہا ہوں، لیڈر سے ملاقات میرا حق ہے، پارلیمنٹ سپریم ہے میں بانی سے ملاقات کے لیے آواز اٹھاؤں گا، کل میری لیڈر عمران خان سے ملاقات ہو گی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کی ہم مخالفت کریں گے، 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ہے، صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے، جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے۔