سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف و سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 27 ویں ترمیم کی بازگشت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی 26 ویں آئینی ترمیم کے زخم تازہ ہیں اور اب ایوانوں میں27 ویں ترمیم کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ 1973ء کا آئین پاکستان کا متفقہ آئین ہے، آئین پاکستان پر کسی کو ہاتھ نہیں ڈالنا چاہیے، ذوالفقار علی بھٹو اور تمام سیاسی جماعتوں نے 73ء کا آئین متفقہ طور پر اسمبلی سے منظور کرایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے ستائیسیوں مجوزہ آئینی ترمیم پر پیپلزپارٹی سے حمایت مانگ لی
پی ٹی آئی رہنما نے آئین ریاست کی تمام اکائیوں کو ایک بندھن میں جوڑے رکھنے کا ذریعہ ہے، اب دیکھنا ہے کہ بھٹو کا جانشین اور ان کی جماعت اپنے ہی بانی کے بنائے ہوئے آئین کے چہرے کو مسخ کرتی ہے یا جمہوریت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔
انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ پارلیمان فارم 47 کی پیداوار ہے، موجودہ پارلیمان کے پاس آئین میں ترمیم کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ، ملک کی تمام جمہور پسند قوتوں کو غیر آئینی ترمیم کے خلاف اکٹھا ہونا ہو گا، اگر ایسا نہ ہوا تو یہ نظام اپنی بنیادوں سمیت زمین بوس ہو جائے گا۔