
یہ بھی پڑھیں:عمران خان نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
تاہم کارکنان کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سزا کو معطل کر دیا اور ان کی ضمانتیں منظور کر لی گئیں۔ یہ فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے دفعہ 382 اے کے تحت سنایا، جو قیدیوں کو سزا کے خلاف اپیل کے دوران ریلیف دینے کا اختیار دیتا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جب تک اپیل پر مکمل سماعت نہیں ہو جاتی، سزا پر عملدرآمد معطل رہے گا۔ اس کے علاوہ عدالت نے تمام کارکنان کو 20،000 روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے واضح کیا کہ اگر ملزمان اپیل کے دوران کسی قسم کی قانون شکنی یا عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو ان کی ضمانتیں منسوخ کی جا سکتی ہیں۔