
پولیس کے مطابق نوجوانوں کو پیدل راستے سے نکالا جا رہا ہے جبکہ خواتین اور بزرگ افراد کو پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ریسکیو کیا جا رہا ہے۔ پاک فضائیہ نے گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل کرتے ہوئے سی 130 طیارے کے ذریعے 125 افراد کو نور خان ایئربیس منتقل کیا جن میں 82 شہری، 25 فوجی اور 18 فضائیہ کے اہلکار شامل ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ سے فیری میڈوز میں تقریباً 200 بکریاں بھی ہلاک ہو گئیں۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار مرزا کے مطابق دیامر اور بابوسر میں حالیہ بارشوں سے 500 سے زائد مکانات، 12 کلومیٹر سڑکیں، 27 پل اور 22 گاڑیاں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ 10 سے 12 افراد لاپتا ہیں، مواصلاتی نظام، بجلی اور پانی کی فراہمی مکمل طور پر مفلوج ہو چکی۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون بارشوں کے ایک اور دھواں دار سپیل کا الرٹ جاری
ترجمان جی بی حکومت کے مطابق سیلاب سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہو ئے ہیں۔ آزاد کشمیر کے ضلع مظفرآباد میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ طارق آباد کے علاقے میں ایک گھر کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ پانچ سے زائد مکانات کو خطرہ لاحق ہے، ہزاروں مسافر اور سیاح متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
دریں اثناء ناران سیف الملوک جھیل روڈ پر کلاؤڈ برسٹ اور تودہ گرنے سے 500 سے زیادہ سیاح اور 117 گاڑیاں پھنس گئیں۔ سیکرٹری سیاحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر عبد الصمد خان کا کہنا تھا کہ کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد ناران میں ٹریفک بحال کرکے تمام پھنسے سیاحوں کو باحفاظت نکال لیا گیا، راب موسم میں شہری ایسے سیاحتی مقامات کا رُخ نہ کریں۔
دوسری طرف راجن پور میں کوہِ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں بارشوں کے بعد ندی نالوں میں شدید طغیانی آگئی۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے سندھ اور چناب میں نچلے سے درمیانے درجے تک سیلابی کیفیت ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے پانچویں سپیل کا الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 28 سے 31 جولائی کے دوران لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ ، شیخوپورہ سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے، مری و گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
ادھر اسلام آباد کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں برساتی نالے میں بہہ جانے والی کرنل (ر) اسحاق کی بیٹی کی تلاش چوتھے روز بھی جاری رہی، تاہم لاش نہ مل سکی۔ کرنل (ر) اسحاق کی لاش ایک روز قبل مل گئی تھی۔