صحت سہولت پروگرام کی بحالی کی تیاریاں
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے وفاقی حکومت کے صحت سہولت پروگرام کی بندش کا نوٹس لے لیا
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے وفاقی حکومت کے صحت سہولت پروگرام کی بندش کا نوٹس لیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے وفاقی حکومت کے صحت سہولت پروگرام کی بندش کا نوٹس لے لیا۔

وزارت منصوبہ بندی اور وزارت صحت نے مشاورت سے پروگرام کو یونیورسل ہیلتھ کوریج میں تبدیل کرنے سمیت تین تجاویز تیار کر کے ایکنک کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران نے گنڈاپور، گوہر کو بھرپور تحریک کی ہدایت کر دی: علیمہ خان

پہلی تجویز کے مطابق ہر شہری کو دس لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت فراہم کی جائے۔ دوسری تجویز کے مطابق اخراجات کو جزوی طور پر حکومت اور مریض کے درمیان تقسیم کیا جائے۔ تیسری تجویز کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے افراد کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت دی جائے۔ وزارت صحت نے تمام تجاویز وزارت منصوبہ بندی کے ذریعے وزارت خزانہ اور ایکنک کو منظوری کے لیے بھجوا دی ہیں۔

واضح رہے کہ ایکنک سے توسیع کی منظوری نہ ملنے کے باعث اسلام آباد، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر میں یہ پروگرام گزشتہ دو سال سے بند ہے اور وزارت خزانہ نے مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ بھی منظور نہیں کیا۔ البتہ مالی سال 2024-25 میں دفتر، عملے اور سی ای او کے لیے 5 کروڑ 41 لاکھ روپے کا بجٹ منظور کیا گیا تھا۔

تیار کردہ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ صحت سہولت پروگرام کو رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ کے تحت جاری رکھا جائے، جبکہ آئندہ سال سے اسے جاری اخراجات میں شامل کیا جائے۔