
ضلع بونیر میں بارش کے دوران مختلف حادثات میں تین افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ سواڑی میں 132 کے وی گریڈ اسٹیشن میں پانی داخل ہو گیا جس کے باعث ضلع بھر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔
بونیر کے پیربابا پولیس سٹیشن میں سیلابی پانی داخل ہو گیا تاہم پولیس اہلکاروں نے اپنے مدد آپ کے تحت نکاسی آب کو یقینی بنایا،عالمی بانڈہ چغرزی سیلابی ریلے میں بہہ کر 8 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا جبکہ وادی گوکندمیں ماں اور بیٹی سیلابی پانی میں بہہ گئیں، ریسکیو ٹیموں نے ایک خاتون کی لاش برآمد کر لی جبکہ دوسری کی تلاش جاری ہے۔
پیربابا بازار میں طغیانی کے باعث متعدد دکانیں زیرِ آب آگئیں جس سے دکانداروں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا جبکہ کلیل روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سوات تا بونیر روڈ کو بند کردیا گیا، بابا جی کنڈو میں چار بجلی کے کھمبے گر گئے۔
بونیر کی تحصیل چغرزی میں مدرسے کے 30 طلباء کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا جبکہ ستار مارکیٹ سواڑی میں بارش کا پانی گوداموں میں داخل ہو گیا جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اور کے پی میں 24 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی
ادھر پنجاب کے ضلع جہلم کی تحصیل پنڈ دادنخان کے علاقہ جلال پور شریف سے ملحقہ برساتی نالے میں آنے والے پہاڑی پانی نے تباہی مچا دی۔
حالیہ بارشوں کے باعث جلال پور کی نئی شمالی آبادی کے تین خاندانوں کے گھر تباہ کر دیے ، ان خاندانوں میں بیوہ خواتین کے گھر بھی شامل ہیں جنہوں نے بڑی مشکل سے نئے گھر تعمیر کیے تھے ، مکانات تعمیر کرنے کے لیے جگہ بھی مخیر شخصیات نےعطیہ کی تھی۔
سیلابی پانی کی نذر ہونے والے گھروں کے مکین بے یار و مددگار ہو کر تباہ شدہ مکانوں کے قریب جھونپڑیاں بنا کر بیٹھے ہیں ، روزمرہ استعمال کا زیادہ تر سامان بھی پانی میں بہہ گیا ، متاثرین کے پاس کھانے پینے کے لیے بھی کچھ نہیں۔
پنڈدادنخان کے سیلاب متاثرین حکومت پنجاب اور مخیر شخصیات کو مالی مدد کے لیے پکار رہے ہیں تاکہ وہ بچوں کے لیے گھر کی چھت اور کھانے پینے کا بندوبست کر سکیں۔