
بلوچستان واقعہ پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس بربریت، وحشت اور حیوانیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے، یہ غیرت نہیں، کھلا قتل اور بے غیرتی کی انتہا ہے، ہر سال خواتین کو اپنی مرضی سے جینے کی سزا دی جاتی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ ریاست اور نظام دونوں مکمل طور پر مفلوج ہو چکے ہیں، جہاں خواتین کو تحفظ دینے کے بجائے قبائلی انا، مردانگی کے زہریلے معیار اور سرداری روایات کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے کہا گیا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ آج بھی پاکستان میں عورت کا اپنی پسند کی شادی کرنا اس کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان قتل کیس، عدالت کا مقتول خاتون کی قبر کشائی کا حکم
پی ٹی آئی کی جانب سے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی حکومت کی ترجیحات میں نہ دہشت گردی کے خاتمے کا ارادہ دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی ایسے وحشیانہ واقعات پر کوئی سنجیدہ اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔
تحریک انصاف نے مطالبہ کیا کہ افسوسناک واقعہ میں ملوث قاتلوں کو انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت سزائے موت دی جائے بلکہ اس سے زیادہ بھی کوئی سزا ہے تو وہ دی جائے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس طرز کے سرداری فیصلوں، جرگوں اور غیر آئینی سسٹم کا فوری خاتمہ کیا جائے، خواتین کے حقِ زندگی اور آزادی کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔