
حکیم شہزاد کی جانب سے جاری منشور میں اعلان کیا گیا کہ بیروزگاری کا خاتمہ، این اے 175 میں نشتر 3 کے قیام کے لیے جدوجہد اور کرپشن سے پاک پاکستان کے لیے کوشش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف مظفرگڑھ اور قومی اسمبلی میں کسانوں کے لیے مخصوص نشستیں بھی ہمارے منشور کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 175 سے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو نااہل قرار دیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمشید دستی کے خلاف سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بھجوایا گیا ریفرنس منظور کرلیا تھا، ریفرنس میں ان کی تعلیمی اسناد کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پاسپورٹ میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ
جمشید دستی کے خلاف دو الگ الگ درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر کی گئی تھیں، جن میں ان کی تعلیمی اہلیت اور دستاویزات پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے، ان دونوں درخواستوں کو الیکشن کمیشن نے منظور کرتے ہوئے ان کی نااہلی کا فیصلہ سنایا۔
خیال رہے کہ جمشید دستی ماضی میں بھی کئی بار متنازع بیانات، اقدامات اور قانونی مسائل کی زد میں آ چکے ہیں، تاہم اس بار معاملہ ان کی تعلیمی اسناد کے جعلی ہونے سے متعلق تھا جو کہ پاکستان کے انتخابی قوانین کے تحت ایک سنگین جرم ہے۔
آئین پاکستان کے آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق، کسی بھی عوامی نمائندے کے لیے صادق اور امین ہونا لازم ہے اور اگر وہ جعل سازی یا دھوکہ دہی میں ملوث پایا جائے تو وہ رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔