
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت کے احکامات کے باوجود عمران خان کو جیل میں بیٹر کلاس یعنی بہتر درجہ کی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، جو انصاف، برابری اور بنیادی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت اپنے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اس عدالت کے کسی گزٹڈ افسر کو تعینات کرے، جو جیل میں فراہم کی جانے والی سہولیات کا ہفتہ وار معائنہ کرے اور اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالت انصاف کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے کوئی بھی مناسب حکم جاری کر سکتی ہے جو صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی قیادت نہیں چاہتی عمران خان جیل سے باہر آئیں: فواد چودھری
واضح رہے کہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اس وقت مختلف مقدمات میں سزا یافتہ ہونے کے باعث اڈیالہ جیل میں قید ہیں، ان کی قانونی ٹیم متعدد بار مؤقف اختیار کر چکی ہے کہ انہیں عدالت کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے درخواست پر سماعت آئندہ چند روز میں متوقع ہے، جس میں اہم پیشرفت سامنے آ سکتی ہے۔