
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس اعجاز سواتی نے اس افسوسناک واقع کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور آئی جی بلوچستان پولیس کو 22 جولائی کو عدالت میں طلب کر لیا۔
واقعے کی سنگینی اس وقت مزید بڑھ گئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں مسلح افراد ایک غیر معروف مقام پر خاتون اور مرد پر اندھا دھند فائرنگ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ویڈیو منظر عام پر آتے ہی عوامی حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بھی واقعے کا نوٹس لیا ہے اور متعلقہ اداروں کو فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ عیدالاضحیٰ کے ایام کے قریب پیش آیا۔ تاہم اب تک مقتولین کی لاشیں بازیاب نہیں ہو سکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان قتل کیس، عدالت کا مقتول خاتون کی قبر کشائی کا حکم
دوسری جانب واقعے کی تحقیقات کیلئے سی ٹی ڈی اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں، اور سرچ آپریشن جاری ہے۔
واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔