
تفصیلات کے مطابق لاہورکے علاقے شفیق آباد میں گھر کی چھت گرنے سے ماں ایمان بی بی اور 8 سالہ بیٹی فضا جاں بحق جبکہ 12 سالہ سحر شدید زخمی ہوئی۔ رائیونڈ کے علاقے مشن کالونی میں چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 70 سالہ نسرین، 8 سالہ میرب اور 80 سالہ بشیر دم توڑگئے، ایک نوجوان 21 سالہ فرید کو زندہ نکال لیا گیا جبکہ کوٹ جمال پورہ میں چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا اور تین افراد کوملبے تلے سے زندہ نکال لیا گیا۔
ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقے مریدوال گاؤں میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد دم توڑگئے اور دو زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونیوالوں میں 60 سالہ مانگا، 55 سالہ عشرت بی بی، 35 سالہ رانی بی بی، 4 سالہ لطیفہ اور 3 سالہ خدیجہ جبکہ زخمیوں میں 30 سالہ فیصل اور 5 سالہ ببلی شامل ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق مکان بیس روز قبل تعمیر کیا گیا تھا اور چھت بانس اور سرکی سے بنائی گئی تھی۔
ادھر ہربنس پورہ کے علاقے برف خانہ سٹاپ کے قریب کرنٹ لگنے سے 15 سالہ اویس اور اس کی 13 سالہ بہن نشا موقع پردم توڑگئے، دونوں بہن بھائیوں کو کرنٹ گھر میں موجود آہنی کپڑوں کی پیٹی سے لگا۔ شہر میں بارش کے باعث بجلی کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہوا، رات گئے تک ہونے والی بارش سے لیسکو کے درجنوں فیڈرز ٹرپ کر گئے، مختلف علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہی جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ادھر ساہیوال میں چھتیں گرنے سے محلہ آباد گھر نورشاہ میں 4 سالہ انعم، 46/GDنورشاہ میں 50 سالہ شفقت اور اڈہ جہان خان پاکپتن روڈپر 3 سالہ امرین اور 40 سالہ سکینہ بی بی موقع پر ہی جاں بحق جبکہ مختلف مقامات پر 13 افراد زخمی ہوئے۔
محمد نگر کے نواحی گاؤں 65/EB میں مال مویشیوں کے کمرے کی چھت گرنے سے 52 سالہ سردار علی دم توڑگیا۔ ستگھرہ کے نواحی گاؤں 25/2R میں محنت کش کے مکان کی چھت گرنے سے گھر کا سربراہ واحد کفیل 40 سالہ اللہ دتہ، مرولہ شریف میں محنت کش کے کچے مکان کی چھت گرنے سے اسکی دو کمسن بچیاں 10 سالہ رباب اور 3 سالہ عنایا فاطمہ جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے جبکہ 3 اضلاع کو ملانے والی شارع کے برساتی نالہ کا پل بھی بہہ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کا ریسکیو مشن، سیلاب میں پھنسے خاندان کو بحفاظت نکال لیا
فیصل آباد میں رچنا ٹاؤن زم زم ٹیکسٹائل کے قریب چھت گرنے سے 50 سالہ شمند علی اور 40 سالہ ریاض بی بی جاں بحق ہو گئی، شیخوپورہ میں لاگر روڈ فیروز وٹواں میں مکان کی چھت گرنے سے بشیر دم توڑگیا، عثمان نگر حافظ آباد روڈ پر چھت گرنے سے میاں بیوی نازش زخمی اور خاوند اجمل جاں بحق ہوگیا جبکہ جھامکے سٹاپ سرگودھا روڈ پر چھت گرنے سے نگینہ زوجہ آصف موقع پر جاں بحق ہوگئی۔
سانگلہ ہل کے محلہ پرانا چہور میں ایک خاتون چھت پر گئی پائپ کو ہاتھ لگا تو کرنٹ لگنے سے زندگی کی بازی ہار گئی، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول مریدکے ٹاؤن کے قریب بارشی پانی کے جوہڑ میں نہانے کے دوران دو دوست سات سالہ حماد اور گیارہ سالہ عثمان ڈوب گئے۔ لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئیں۔
نارنگ منڈی میں نالہ بھیٹر میں طغیانی سے سینکڑوں ایکڑ رقبے پر فصلوں سمیت مہہ ورکاں آہدیاں دھروڑ مسلم مبارک پور سمیت دیگر ملحقہ علاقے ڈوب گئے۔ حافظ آباد میں متعدد مقامات پر چھتیں اور دیواریں گرنے سے دو افرادزخمی جبکہ کئی دیہات زیر آب آگئے، ملکوال کے محلہ کوٹلی کلاں میں 9 سالہ بچہ شاہ حسین سیوریج نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔
کامونکے میں کچے مکان کی چھت گرنے سے دو بھائی وکیل حسین اور شکیل زخمی ہوگئے، وزیرآباد کے نواحی موضع منصور والی میں گھر کی چھت گرنے سے محنت کش میاں نیکسن مسیح اور 30 سالہ بیوی عنایا زخمی ہو گئے، قصور کے علاقے گنڈا سنگھ والا کے گاؤں کھریپڑ میں بارش سے خستہ حال گھر کی چھت گرنے سے چھ افراد 3 سالہ عثمان، 10 سالہ ثمر، 12 سالہ محمود، 32 سالہ ثمینہ بی بی ، 30 سالہ کبنان اور 4 سالہ سہیل زخمی ہوگئے۔
قصور میں فیضان سکول سے ملحقہ گلی سے گزر رہا تھا کہ پانی میں موجود کرنٹ لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا، الہ آبادکے علاقہ گہلن ہٹھاڑ میں حنیف مویشیوں کیلئے چارہ کاٹنے والی مشین پر کام کر رہا تھا کہ شارٹ سرکٹ کے باعث کرنٹ لگنے سے موقع پر چل بسا۔
کھڈیاں خاص میں گلزار چوک محلہ بلوچانوالا میں مکان کی بوسیدہ چھت گرنے سے 75 سالہ خاتون بیٹے سمیت زخمی ہوگئی۔ علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے پنجاب نے بارشوں کے باعث نقصانات بارے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق حالیہ بارشوں میں اب تک مختلف حادثات کے باعث 77 شہری جاں بحق جبکہ 214 زخمی ہوئے ہیں۔