
لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں موجود جسٹس شہرام سرور اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے پرویز الٰہی کی رٹ پٹیشن پر ابتدائی سماعت کے بعد احتساب عدالت کے فیصلے کو معطل کر دیا اور نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔
سماعت کے دوران چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ اور عامر سعید راں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی بزرگ سیاستدان ہیں اور اس وقت شدید علیل ہو کر لاہور میں زیر علاج ہیں، اس لیے ان کیلئے ہر پیشی پر حاضر ہونا ممکن نہیں۔ وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے ذاتی حاضری سے استثنا کی درخواست غیر قانونی طور پر مسترد کی۔
جسٹس شہرام سرور نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ پرویز الٰہی کی حاضری سے استثنا پر نیب کو کیا اعتراض ہے، جس پر نیب نے مؤقف اپنایا کہ ان کی علالت ایسی نوعیت کی نہیں جس پر استثنا دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی طبیعت ناساز، ہسپتال منتقل
عدالت نے دلائل سننے کے بعد پرویز الٰہی کی رٹ پٹیشن قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نیب کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا اور آئندہ سماعت پر تفصیلی بحث کیلئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔