
جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں قانون کے مطابق بی کلاس کی تمام سہولیات میسر ہیں جن میں ان کی خوراک، مطالعہ کتب و اخبارات سمیت ورزش اور واک شامل ہے۔
حکام کے مطابق پیٹرن انچیف تحریک انصاف کو جیل میں سات سیلز پر مشتمل کمپلیکس میں رکھا گیا ہے جہاں چہل قدمی کے لیے کھلا صحن بھی موجود ہے، بانی پی ٹی آئی کے پاس ایکسرسائز کے لیے سائیکل، ایل ای ڈی، اخبارات اور ذاتی انتخاب کے مطابق کتب کی سہولیت بھی موجود ہے۔
جیل حکام نے بتایا کہ عمران خان کو اپنا من پسند کھانا تیار کرانے کے لیے قیدی کک بھی مہیا کیا گیا ہے جو ان کا ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا ان کی اپنی خواہش کے مطابق تیار کرتا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے مطابق عمران خان نے دوران قید 413 بار اپنے ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کروایا جس سے انہوں نے پارٹی قیادت اور ورکر زکو ہدایات جاری کیں، دوران قید عمران خان 10 بین الاقوامی میڈیا اداروں سے بات چیت کر چکے ہیں جبکہ جیل سماعتوں کے دوران انہیں قومی میڈیا سے براہ راست مخاطب رہنے کا موقع بھی ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریحام خان نے اپنی سیاسی جماعت کا اعلان کر دیا
حکام نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران عمران خان سے ان کے اہلخانہ ، وکلاء و سیاسی رہنماؤں سمیت 66 افراد ملاقات کر چکے ہیں، جیل ڈاکٹرز روزانہ کی بنیاد پر ان کا طبی معائنہ کرتے ہیں، گزشتہ دو ہفتوں کی رپورٹس کے مطابق عمران خان مکمل طور پر صحت مند ہیں۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ عمران خان روزانہ کی بنیاد پر دو گھنٹے ایکسرسائز کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی قید تنہائی اور سہولیات کی عدم فراہمی سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، ایسی خبریں صرف سنسنی پھیلانے کیلئے وائرل کی جاتی ہیں۔
اڈیالہ جیل حکام نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل میں قید کسی بھی اسیر سے زیادہ سہولیات و مراعات حاصل کر رہے ہیں، ان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جاتا۔