حکومت پر تنقید کرنیوالے معمر شہری دوران حراست کس حال میں رہے؟
لاہور میں بارش کےد وران حکومت و ریاستی اداروں کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنے والے معمر شہری نے حراست کے دوران کا احوال بتا دیا۔
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور میں بارش کےد وران حکومت و ریاستی اداروں کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنے والے معمر شہری نے حراست کے دوران کا احوال بتا دیا۔

گزشتہ دنوں صوبائی دارالحکومت لاہور میں بارش کے دوران معمر شہری ساجد نواز نے حکومت اور ریاستی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جس پر انہیں حراست میں لے لیا گیا تاہم عدالتی حکم پر ان کی رہائی ممکن ہو گئی۔

رہا ئی کے بعد نجی نیوز ویب سائٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں شہری ساجد نواز کا کہنا تھا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا، اظہارِ رائے کی آزادی ہر شہری کا بنیادی حق ہے، امید ہے میرے الفاظ سے ریاست نے لوگوں کی تکالیف کو سمجھا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ حالات کا مارا شخص غصے میں کچھ بھی بول جاتا ہے، ہمارے لیے ملک کا ہر ادارہ قابل احترام ہے، حکومت کا بڑا پن ہے اس نے صبر سے میری بات کو برداشت کیا، ریاست نے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے اس کو منفی انداز میں نہیں لیا ۔

دوران حراست کا احوال بتاتے ہوئے ساجد نواز نے کہا کہ جہاں مجھے رکھا گیا تھا وہاں بہت اچھا ماحول تھا، تمام ادارے بہت اچھے ہیں، مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے اسی لیے مثبت بتایا ہے کیوں کہ میں بہت مطمئن ہوں، جب کسی نے کوئی جرم نہ کیا ہو تو پھر خوشی ہی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ساجد نوازکو نوکری سے نکال دیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ میں نے تو صرف اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے، اس معاملے میں تو میرا خیال ہے ریاست کا بھی بہت بڑا دل ہے اور ریاست نے یہ ثابت بھی کیا ہے کہ بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے لوگ بڑے دل والے ہیں۔

اپنی وائرل ویڈیو میں ادا کیے جانے والے نامناسب الفاظ پر ان کا کہنا تھا کہ گھریلو مسائل اور دیگر پریشانیوں کے شکار انسان کے منہ سے بعض الفاظ نکل جاتے ہیں، جو شاید میری پہلی اور آخری غلطی ہے، میرا خیال ہے کسی کو بھی اس طرح کی غلطی نہیں کرنی چاہیئے اور اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہیئے۔

ملازمت سے نکالے جانے کی خبروں پر ساجد نواز نے جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ نوکمنٹ۔