ہنزہ کی مشہور جھیلوں کے قریب نئے ہوٹل بنانے پر پابندی عائد
Hunza lakes hotels ban
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) گلگت بلتستان کی انتظامیہ نے ہنزہ کی تین معروف جھیلوں کے ارد گرد نئی تعمیرات اور ہوٹلوں کی توسیع پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ ماحولیاتی آلودگی اور بے قابو سیاحتی ترقی کے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ جولائی کے اوائل میں گلگت بلتستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (GB-EPA) نے عطا آباد، بوریت اور ڈوئیکر جھیلوں کے قریب ہوٹلوں کی تعمیر اور توسیع پر پانچ سال کے لیے پابندی کی سفارش کی تھی۔

اس سفارش سے قبل کئی واقعات رپورٹ ہوئے جن میں ایک ہوٹل پر 15 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا جس پر الزام تھا کہ اس نے عطا آباد جھیل میں گندہ پانی خارج کیا۔ یہ معاملہ اس وقت مزید توجہ کا مرکز بنا جب ایک غیر ملکی سیاح، جارج بَکلی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے جھیل میں آلودگی کو دیکھایا تھا۔

ہنزہ کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے 11 جولائی کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں عطا آباد، بوریت اور ڈوئیکر جھیل کے علاقوں میں کسی بھی قسم کی تجارتی یا رہائشی تعمیرات یا توسیع کے لیے نئے این او سی جاری کرنے پر فوری پابندی کا اعلان کیا گیا۔ حکم نامے میں ان علاقوں کے ماحولیاتی نظام اور ترقی کے محدود امکانات کو وجہ قرار دیا گیا۔

GB-EPA نے اس سے قبل بھی مرکزی سکردو، کچورا جھیلوں، شگر، کھرمنگ اور گانچھے جیسے سیاحتی علاقوں میں ہوٹلوں کی غیر منظم تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اجرک نمبر پلیٹس کے بغیر گاڑیوں کے لیے ریلیف کا اعلان

مزید بر آں ایجنسی نے ہنزہ کی ضلعی انتظامیہ کو ایک خط میں کہا کہ مرکزی ہنزہ، عطا آباد، بوریت اور ڈوئیکر جھیل کے علاقوں میں سیوریج کے مناسب نظام کے بغیر ہوٹلوں کی تعمیر فوری طور پر روکی جائے، اور ان علاقوں میں ہوٹلوں کی تعمیرات و توسیع پر پانچ سالہ پابندی عائد کی جائے۔ ساتھ ہی بوریت جھیل کے کنارے تعمیرات پر مکمل پابندی، کشتی رانی کے سخت ضوابط، اور اس علاقے کو ایکو ٹورازم سائٹ قرار دینے کی سفارش بھی کی گئی۔

رپورٹ میں ڈوئیکر جھیل کی بگڑتی ہوئی حالت کا ذکر بھی کیا گیا ہے جسے غیر منظم ہوٹل تعمیرات اور ناقص کچرا انتظام کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ ایجنسی نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ رویے جاری رہے تو پہاڑی ماحولیاتی نظام کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پانی کے معیار، ماحولیاتی توازن اور قدرتی آفات سے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے GB-EPA نے عطا آباد جھیل کے ارد گرد نئی تعمیرات اور ہوٹل توسیع پر پانچ سالہ پابندی کی سفارش کی ہے۔

یاد رہے کہ ایجنسی نے جھیل کے آس پاس سیاحتی سرگرمیوں اور کشتی رانی پر بھی پابندی کی سفارش کی ہے تاکہ نایاب اور ہجرت کرنے والے پرندوں کے قدرتی مسکن کو محفوظ رکھا جا سکے کیونکہ انسانی سرگرمیوں میں اضافہ ان کی زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔