
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں کمیٹی نے 29 مئی کو پروسیجر منظور کیا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے تحت نئے ضوابط اب نافذالعمل ہو گا۔
اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کی سربراہی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کر رہے ہیں، کمیٹی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق چیف جسٹس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس فزیکل یا ورچوئل جب چاہیں طلب کر سکتے ہیں، کمیٹی کے اجلاس کے لیے کم از کم دو ارکان کا موجود ہونا لازم قرار دیا گیا ہے، کمیٹی بنچوں کی تشکیل باقاعدہ بنیاد پر کرے گی، ترجیحاً ماہانہ یا ہر پندرہ روز میں بنچوں کی تشکیل کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اربوں مالیت کے تعمیراتی منصوبوں کی منظوری
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایک بار تشکیل دیے گئے بنچ میں ترمیم ممکن نہیں جب تک یہ طریقہ کار اس کی اجازت نہ دے، کمیٹی میں چیئرمین یا رکن کی تبدیلی بنچ کی تشکیل کو غیر قانونی نہیں بنائے گی، جب چیف جسٹس ملک سے باہر ہوں یا دستیاب نہ ہوں تو وہ خصوصی کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں۔
خصوصی کمیٹی جج کی بیماری، وفات، غیر موجودگی یا علیحدگی کی صورت میں ہنگامی طور پر بنچ میں تبدیلی کر سکتی ہے،ہنگامی فیصلوں کو تحریری طور پر ریکارڈ کرنا اور وجوہات درج کرنا لازمی ہوگا، ایسی تبدیلیاں کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق رجسٹرار ہر اجلاس، فیصلے اور تبدیلی کا مکمل ریکارڈ محفوظ رکھے گا، کمیٹی کو اختیار ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً ان ضابطوں میں ترمیم کر سکتی ہے،یہ ضابطے دیگر قواعد پر بالادست ہوں گے جب تک یہ مؤثر ہیں۔