
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اکرم عثمان اور مریم کلثوم اکرم صبح سویرے ہی فیکٹری ناکہ پہنچے اور طویل وقت تک عمران خان سے ملاقات کی اجازت کے منتظر رہے۔
اسی طرح ملک لیاقت علی خان اور تنویر اسلم بھی ملاقات کی کوشش میں فیکٹری ناکہ پر موجود رہے، مگر پولیس نے کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہ دی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما پہلے اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکہ پر روکے گئے، جس کے بعد وہ پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے گیٹ نمبر 5 تک پہنچے۔ تاہم پولیس نے وہاں سے بھی انہیں واپس فیکٹری ناکہ بھجوا دیا۔
یہ بھی پڑھیں:نومئی مقدمات، عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے کسی بھی سیاسی شخصیت کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، جس کے باعث پی ٹی آئی رہنما شدید مایوسی کا شکار نظر آئے۔
دوسری جانب پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ رویہ سیاسی انتقام کے مترادف ہے اور جمہوری اصولوں کیخلاف ہے۔