عمران خان سے علیمہ خان کی ملاقات کے حوالے سے بڑی خبر
پولیس کی بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان سے آئندہ جمعرات کو ملاقات کرانے کی یقین دہانی کے بعد بہنیں واپس لاہور چلے گئیں
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے/ فائل فوٹو
راولپنڈی: (ویب ڈیسک) پولیس کی بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان سے آئندہ جمعرات کو ملاقات کرانے کی یقین دہانی کے بعد بہنیں واپس لاہور چلے گئیں۔

تفصیلات کے مطابق دن دو بجے سے شام سات بجے تک علیمہ خان، نورین نیازی عظمیٰ خاں اور کزن قاسم خان اڈیالہ جیل کے قریب گورکھ پور ناکہ پر موجود رہے جہاں پولیس نے انہیں گھیرے میں لئے رکھا۔ علیمہ خان نے گورکھپور ناکے سے واپس روانگی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے جمعرات کو ہماری ملاقات ہوجائے گی، ہم نے کہا اگر جمعرات کو ملاقات کرا دی جاتی ہے تو ہم چلے جائیں گے، پولیس نے پہلے کبھی وعدہ نہیں کیا آج وعدہ کیا ہے۔

علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم تو ان پر اعتبار ہی کرسکتے ہیں یہ جمعرات کو ملاقات کرائینگے، ہم نے پارٹی کو کہا ہوا ہے ہمارے لیے بات نہ کریں یہ پارٹی کا کام نہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی آپ سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے یہی جیل سپرنٹنڈ نٹ کی پریس ریلیز میں بھی لکھا گیا تھا صحافی کے سوال پر علیمہ خان نے قہقہہ لگایا اور کہا یہ ماننے والی بات ہے۔

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے آنے والی ان کی بہنوں علیمہ خان، نورین خان، عظمی خان اور کزن قاسم خان کو گورکھپور پولیس ناکے پر روک دیا گیا جبکہ اسی ناکہ پر سلمان اکرم راجا اور دیگر کو بھی روک لیا گیا۔ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر فیصل چودھری اور دیگر تین وکلا کی ملاقات کرا دی گئی۔

اڈیالہ جیل پہنچنے پر بیرسٹر گوہر فیصل چودھری ،ڈاکٹر علی شہزاد بیرسٹر سلیمان صفدر مبشر مقصود اعوان اور رائے سلیمان کو ملاقات کی اجازت ملی تاہم مبشر مقصود اعوان نے کہا کہ ظہیر عباس کو میری جگہ بھیجا جائے لیکن جیل حکام نے دونوں کو روک دیا اور باقی پانچ وکلا کو ملاقات کے لئے جانے کی اجازت دیدی، ملاقات آدھ گھنٹے سے زائد جاری رہی۔