ٹرینی ڈاکٹر ریپ کیس: انڈیا میں مظاہرے پھوٹ پڑے

August, 28 2024
کولکتہ:(سنو نیوز)بھارتی شہر کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کے قتل کیخلاف ملک بھر میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں ۔
احتجاج میں طلبہ سمیت ہزاروں افراد شریک ہیں ۔مظاہرین وزیراعلیٰ بنگال ممتا بینرجی سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کا آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کر رہی ہے۔ جھڑپوں میں پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہو چکے ہیں ۔ مظاہرین نے ملزموں کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف ایک نئی طلبہ تنظیم پاسچیمبنگ چھاترا سماج کے نبن ابھیان کو لے کر پوری طرح چوکس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے لیے مغربی بنگال حکومت نے ریاستی سیکریٹریٹ یعنی نبنا بھون اور آس پاس کے علاقوں میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔
مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما، سبیندو ادھیکاری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "صورتحال بہت نازک ہے۔ کولکتہ میں تین مقامات پر ایک لاکھ طلبہ اور عام لوگ جمع ہوئے ہیں۔ ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ممتا بنرجی کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ تاہم انہیں روکنے کے لیے 15 سے 20 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
"کئی جگہوں پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ کچھ لوگ زخمی ہوئے۔ اس کے لیے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے۔"
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کولکتہ پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مخالفین سے نمٹنے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "دیدی کے مغربی بنگال میں عصمت دری کرنے والوں اور مجرموں کی مدد کو ترجیح دی جاتی ہے۔"
Paschimbang Chhatra Samaj ایک غیر رجسٹرڈ طلبہ تنظیم ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ ایک غیر سیاسی تنظیم ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کا بی جے پی، آر ایس ایس یا اے بی وی پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔