
سکیورٹی ذرائع کے مطابق صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہونیوالی جعفر ایکسپریس پر بولان پاس کے قریب ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا، دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ انتہائی دشوار گزار راستوں اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے، دہشت گردوں نے معصوم مسافروں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی بھی ہے کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنیس آپریشن جاری رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان دہشت گردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں، جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے دہشت گرد ہمسایہ ملک افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراؤ کر لیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے تاہم عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنائے جانے اور مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے پیچیدہ آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہےکہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے پر انڈین اور ملک دشمن سوشل میڈیا غیر معمولی طور پر متحرک ہے ،بزدلانہ حملہ ہونے کے وقت سے لے کر ہندوستانی میڈیا، ہندوستانی سوشل میڈیا اور ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس ملکر مسلسل گمراہ کن، جھوٹا اور فیک پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔
ذرائع نے کہا ہے کہ پراپیگنڈا اور فیک نیوز پھیلانے میں پرانی اور اے آئی سے تیار کردہ ویڈیوز، پرانی تصاویر، فیک وٹس ایپ پیغامات اور پوسٹرز کے ذریعے ہیجان پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، دہشت گردوں سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی پاکستان مخالف زہر اگلنے میں ہندوستانی میڈیا کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ہندوستانی میڈیا پاکستان سے باہر بیٹھے خود ساختہ بھگوڑے بلوچ رہنماؤں کے تجزیے دکھا کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں مصروف ہے، عوام سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے گمراہ کن اور من گھڑت پراپیگنڈا کی بجائے مستند ذرائع سے دی جانے والی معلومات پر اکتفا کریں۔
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے، تمام ادارے متحرک ہیں، سبی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔