پی ٹی آئی کا دوبارہ اسلام آباد پر چڑھائی کا فیصلہ
November, 30 2024
پشاور:(ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی نے اسلام آباد کی جانب دوبارہ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مرتبہ، مکمل تیاری کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم کیا گیا ہے تاکہ گذشتہ ناکامیوں کو دہراتے ہوئے کسی بھی صورتحال کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں اہم اجلاس:
پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی اور قومی اسمبلی کے ارکان نے شرکت کی۔
اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں پر ہونے والے تشدد پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ شرکاء نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
مرکزی قیادت سے ناراضگی کا اظہار:
اجلاس کے دوران شرکاء نے ڈی چوک واقعے پر مرکزی قیادت کی غیر موجودگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ارکان نے سوال کیا کہ جب کارکنوں پر گولیاں چل رہی تھیں، تو مرکزی قیادت کہاں تھی؟
یہ سوال قیادت کی حکمت عملی اور ترجیحات پر سنجیدہ غور و فکر کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ کا دو ٹوک پیغام:
گذشتہ روز علی امین گنڈاپور نے ایک غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو چیلنج کیا تھا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو گورنر راج نافذ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 245 کے تحت سیکیورٹی فورسز سے گولیاں چلوانا انتہائی افسوسناک عمل تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو گولی کا جواب گولی سے دیا جائے گا۔
قاتلانہ حملوں اور مظاہروں کی صورتحال:
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسلام آباد احتجاج کے دوران ان پر اور بشریٰ بی بی پر قاتلانہ حملے کیے گئے، لیکن وہ عمران خان کی اہلیہ کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے پنجاب پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو پولیس ڈاکوؤں کو قابو نہیں کر سکتی، وہ نہتے مظاہرین پر گولیاں برسا رہی ہے۔
آزادی کی جدوجہد پر زور:
علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کو اقتدار سے زیادہ عزت عزیز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کو آزادی اور خودمختاری کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، ورنہ انقلاب ممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے زور دیا کہ عمران خان کی رہائی اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
آئندہ حکمت عملی کا اعلان:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی نے آئندہ کی حکمت عملی تیار کر لی ہے، اور حکومت کے رویے سے قطع نظر، اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ ان کے مطابق یہ وقت قربانی دینے کا ہے اور تحریک انصاف کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔
یہ بیان نا صرف تحریک انصاف کے عزائم کو ظاہر کرتا ہے بلکہ سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافہ کرتا ہے، جس کے اثرات مستقبل قریب میں نمایاں ہوں گے۔