عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کی حمایت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری رویے کے خلاف ایک اہم اقدام قرار دیا۔ چارسدہ میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے 9 مئی اور 24 نومبر کے واقعات کو پابندی کا ٹھوس جواز قرار دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی پر پابندی کو سپورٹ کرتے ہیں کیونکہ یہ جماعت غیر جمہوری رویے کی عکاسی کرتی ہے، گورنر راج مسائل کا حل نہیں اور یہ صرف انا اور ضد کے لیے استعمال ہو سکتا ہے، وزیراعظم کو گورنر راج کے فیصلے سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی تجویز دی گئی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال سنگین ہے، لیکن صوبائی حکومت اسلام آباد میں احتجاج میں مصروف ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت بانی پی ٹی آئی کو چھڑانے کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کر رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اعلان کیا کہ 5 دسمبر کو ایک آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں صوبے کی صورتحال اور امن و امان کے مسائل پر غور کیا جائے گا، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہی سے صوبے میں امن قائم ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حق میں قرارداد منظور کی تھی جبکہ پنجاب اسمبلی میں بھی اسی نوعیت کی قرارداد جمع کرائی گئی، اس کے علاوہ سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی جلد لگنے والی ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے اہم فوجی تنصیبات سمیت دیگر اہم مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا، 24 نومبر کے احتجاج نے بھی سیاسی ماحول میں کشیدگی پیدا کی، ان دونوں واقعات کو سیاسی جماعتوں کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی کے حق میں دلیل کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔