احتجاج کی ناکامی کے بعد پہلا بڑا استعفیٰ
November, 28 2024
لاہور:(سنو نہوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما سلمان اکرم راجہ نے پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ان کی تقرری کو لے کر پارٹی کے اندرونی معاملات اور نوٹیفکیشن کے اجرا میں تاخیر پر سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔ سلمان اکرم راجہ کی بطور سیکریٹری جنرل نامزدگی چند ماہ قبل ہوئی تھی، لیکن اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تھا۔
عمر ایوب کی جگہ تقرری:
سلمان اکرم راجہ کو بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب کی جگہ پارٹی کا نیا سیکریٹری جنرل مقرر کیا تھا۔ ان کی تقرری پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوششوں کا حصہ تھی، جو پی ٹی آئی کے تنظیمی بحران اور چیلنجز کے پیش نظر کی گئی تھی۔ تاہم، باضابطہ نوٹیفکیشن نہ آنے کی وجہ سے ان کی حیثیت اور اختیارات واضح نہیں تھے۔
استعفیٰ کی وجوہات:
سلمان اکرم راجہ کے استعفے کی وجوہات سے متعلق تاحال کوئی تفصیلی بیان سامنے نہیں آیا، لیکن ذرائع کے مطابق پارٹی میں اندرونی اختلافات اور تنظیمی معاملات پر تحفظات ان کے فیصلے کی بنیادی وجوہات ہو سکتے ہیں۔ ان کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی نامزدگی کے باوجود مکمل اختیارات نہ ملنے پر ناخوش تھے۔
پارٹی کی خاموشی:
پی ٹی آئی کی قیادت نے سلمان اکرم راجہ کے استعفے پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ پارٹی کے کئی کارکن اور رہنما ان کے اس فیصلے کو حیران کن قرار دے رہے ہیں، کیونکہ وہ پی ٹی آئی کے ایک تجربہ کار اور اہم رہنما تصور کیے جاتے ہیں۔
تنظیمی بحران کی شدت:
سلمان اکرم راجہ کے استعفے کے بعد پی ٹی آئی کو تنظیمی بحران کا سامنا مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ پارٹی کو اب نئے سیکریٹری جنرل کی تقرری اور تنظیمی مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔
سلمان اکرم راجہ کا بیان:
سلمان اکرم راجہ کی جانب سے جاری بیان میںاستعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میں نے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔میں بطور وکیل اور میڈیا میں اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قانونی کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں بھی جاری رکھوں گا۔ کاش میں یہ بات خود خان صاحب کے سامنے بیان کر پاتا۔میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی اس جدوجہد سے وابستہ رہوں گا، جو تحریک انصاف جاری رکھے ہوئے ہے۔