عمران خان پر سنگین الزامات: این آر او کی کوشش کا دعویٰ
November, 28 2024
اسلام آباد:(سنو نیوز)وفاقی وزرا نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان سیاسی قیدی نہیں ہیں بلکہ وہ دباؤ ڈال کر این آر او حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کے خلاف سنگین مقدمات درج ہیں، جن میں کرپشن اور پرتشدد واقعات شامل ہیں۔
پی ٹی آئی مظاہرین پر امن کے بجائے تشدد کا الزام:
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مظاہرین نے احتجاج کے دوران ہتھیار اور آنسو گیس شیلز کا استعمال کیا۔ ان کا واحد مقصد اپنے رہنما کی رہائی تھا، جبکہ مظاہرین کے عزائم پرامن احتجاج کے بجائے ریاست کے خلاف کارروائی پر مبنی تھے۔
ماضی میں پرتشدد سیاست کا آغاز: حکومت کا مؤقف
وفاقی وزیر احسن اقبال نے الزام لگایا کہ ماضی میں عمران خان نے طالبان کی واپسی اور مذہب کو سیاست کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ریاستی مشینری کو اسلام آباد پر چڑھائی کے لیے استعمال کر رہی ہے اور امن و امان کو نظر انداز کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے حملے: عسکری تنصیبات اور قومی ادارے نشانہ
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی پرتشدد کارروائیوں سے بھرا ہوا ہے۔ 2014 میں پارلیمنٹ اور سرکاری ٹی وی پر حملوں کے بعد 9 مئی کے واقعات نے ثابت کیا کہ پارٹی نے عسکری تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا۔
عدالتوں سے فرار کی حکمت عملی: حکومت کی تنقید
وفاقی وزرا نے الزام لگایا کہ عمران خان عدالتوں میں اپنے مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان پر غیرملکی فنڈنگ اور قومی خزانے سے 190 ملین پاؤنڈز کی خردبرد کا الزام ہے۔
حکومت کا دعویٰ: قانون کے سامنے سب برابر
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ قانون کا سامنا کیا، لیکن عمران خان تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات قانون کے مطابق آگے بڑھائے جائیں گے اور کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔