رجسٹرڈ وی پی این کا استعمال شرعی طور پر جائز ہے: ڈاکٹر راغب نعیمی
File photoUsing a registered VPN is legally permissible: Dr. Raghib Naimi
اسلام آباد:(ویب ڈیسک)اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی نے واضح کیا ہے کہ وی پی این یا کوئی بھی ایپ بذات خود شرعی یا غیر شرعی نہیں ہوتی۔ ان کے استعمال کا حکم ان کے مقصد اور طریقہ کار پر منحصر ہوتا ہے۔
 
 انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ وی پی این کا استعمال شرعی طور پر جائز ہے، جبکہ غیر رجسٹرڈ وی پی این سے حتی الامکان اجتناب کرنا چاہیے۔
 
ٹائپنگ کی غلطی سے پیدا ہونے والے ابہام کی وضاحت:
 
اجلاس میں چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی نے اعتراف کیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے ایک بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی تھی، جس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ وی پی این کو شرعی طور پر ناجائز قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
 
وی پی این کے درست اور غلط استعمال پر شرعی حکم:
 
ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ وی پی این، سافٹ ویئرز اور دیگر ایپس کا استعمال ان کے مقصد پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر ان ذرائع کو توہین مذہب، فرقہ واریت، یا ملکی سلامتی کے خلاف استعمال کیا جائے تو یہ غیر شرعی ہوگا۔ تاہم، تعلیمی، تجارتی، یا دیگر مثبت مقاصد کے لیے ان کا استعمال جائز ہے۔
 
سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی ضرورت:
 
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سوشل میڈیا کو مثبت اقدامات، تعلیم و تربیت، اور اخلاقی اقدار کے فروغ کے لیے استعمال کیا جائے۔ شرکاء نے کہا کہ سوشل میڈیا کو توہین رسالت، گستاخی، یا کسی بھی غیر اخلاقی یا غیر قانونی عمل کے لیے استعمال کرنا شرعی لحاظ سے ناقابل قبول ہے۔
 
جدید ذرائع پر پابندی کے بجائے مثبت متبادل پیش کرنے کی تجویز:
 
اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ جدید ذرائع ابلاغ اور ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کو فروغ دینا ضروری ہے۔ ان پر پابندی عائد کرنا مسائل کا حل نہیں بلکہ مناسب متبادل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
 
حکومتی اقدامات اور قوانین پر عمل درآمد کی تاکید:
 
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت وی پی این اور دیگر ذرائع ابلاغ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔ رجسٹرڈ وی پی این کے استعمال کو ترجیح دینے اور غیر رجسٹرڈ ذرائع سے اجتناب کی ہدایت کی گئی۔
 
مزید تحقیقی کام کرنے کا فیصلہ:
 
کونسل نے فیصلہ کیا کہ ماہرین کے ساتھ مشاورت کے ذریعے اس موضوع پر مزید تحقیق کی جائے گی تاکہ شرعی حوالے سے جدید ذرائع ابلاغ کے استعمال پر جامع رہنمائی فراہم کی جا سکے۔