بنوں میں دہشتگردوں کا حملہ، پاک فوج کے 12 جوان شہید
November, 20 2024
راولپنڈی:(سنو نیوز)بنوں کے علاقے مالی خیل میں دہشتگردوں نے سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔
خودکش دھماکے کے نتیجے میں چیک پوسٹ کی دیوار کا ایک حصہ منہدم ہوگیا جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز نے حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے 6 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
شہادتیں اور زخمی ہونے والے اہلکار:
حملے میں 12 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، جن میں پاک فوج اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوان شامل تھے۔
شہادتوں کے بعد علاقے میں سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کی گئیں۔
شہداء کی تفصیلات اور قربانیاں:
شہید ہونے والوں میں صوبیدار عمران احمد فاروقی شامل تھے، جنہوں نے 25 سال تک پاک فوج میں خدمات سرانجام دیں۔ ان کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا، اور وہ اپنے پیچھے بیوی، ایک بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑ گئے۔
اسی طرح حوالدار محمد جاوید اقبال، جن کا تعلق سرگودھا سے تھا، نے 14 سال دفاع وطن کا فریضہ نبھایا۔ وہ اپنی بیوی، چار بیٹوں اور ایک بیٹی کے سوگوار چھوڑ گئے۔
نائیک طہماس احمد، جو ایبٹ آباد سے تعلق رکھتے تھے، 15 سال تک پاک فوج کے لیے خدمات انجام دیتے رہے۔ وہ اپنے والدین، بیوی اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑ گئے۔
دیگر شہداء کی زندگی اور خدمات:
نائیک باسط فرید، ہری پور سے تعلق رکھنے والے، 17 سال تک وطن عزیز کی حفاظت میں مصروف رہے۔ ان کے خاندان میں والد، بیوی اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
سپاہی صفدر علی، جو بارکھان کے رہائشی تھے، نے 13 سال پاک فوج کے ساتھ گزارے۔ وہ اپنی بیوی، ایک بیٹا اور ایک بیٹی کو پیچھے چھوڑ گئے۔
سپاہی اسد بشیر، جن کا تعلق کوہلو سے تھا، نے بھی 13 سال تک ملکی دفاع میں حصہ لیا۔ ان کے والدین اور بیوی ان کے سوگواران میں شامل ہیں۔
نوجوان سپاہیوں کی قربانیاں:
سپاہی عاطف خان اور سپاہی شاہ زمان، دونوں نوجوان سپاہی، حال ہی میں پاک فوج میں شامل ہوئے تھے۔ سپاہی عاطف کا تعلق میانوالی سے تھا جبکہ سپاہی شاہ زمان کا تعلق لوئر دیر سے تھا۔ دونوں نے صرف ایک سال پاک فوج میں خدمات انجام دیں اور اپنے والدین کو سوگوار چھوڑ گئے۔
سپاہی امان اللہ، جو کرک سے تعلق رکھتے تھے، نے آٹھ سال تک اپنی خدمات انجام دیں۔ وہ تین بیٹے، ایک بیٹی اور بیوی کو سوگوار چھوڑ گئے۔
پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف عزم:
آئی ایس پی آر کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے اس حملے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پاک فوج کی قیادت نے اس حملے کی مذمت کی اور شہداء کی قربانیوں کو سراہا۔ ان قربانیوں کو پاکستان کے امن کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا گیا، جو دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کے عزم کو مزید تقویت بخشتا ہے۔
عوام کی جانب سے شہداء کو خراج عقیدت:
ملک بھر میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ عوام نے پاک فوج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف اتحاد کا عزم دہرایا ہے۔ ان شہداء کی قربانیاں ملک کے لیے ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور ان کے خاندانوں کو بھرپور حمایت فراہم کی جائے گی۔