لاہور میں اسموگ کی صورتحال مزید خطرناک
Smog situation in Lahore more dangerous, citizens beware
لاہور: (سنو نیوز)لاہور میں اسموگ کی شدت میں اضافے کے باعث موسمیاتی ماہرین نے خبردار کر دیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں تک صورتحال میں کسی بہتری کی امید نہیں ہے۔
 
 شہریوں کو محتاط رہنے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے۔
 
بھارتی فصلوں کی باقیات جلانے سے آلودگی میں اضافہ:
 
موسمیاتی ماہرین کے مطابق، بھارتی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کا عمل اسموگ کی شدت بڑھنے کی اہم وجہ ہے۔ ناسا کی جانب سے جاری کردہ فضائی تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ فصلوں کو جلانے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے دھویں نے پاکستانی علاقوں میں بھی اثرات دکھائے ہیں۔
 
ہواؤں کا رخ اور آلودگی کا دباؤ:
 
گذشتہ روز ہواؤں کا رخ بدلنے کے باعث لاہور کی فضائی آلودگی کی اوسط 157 اے کیو آئی رہی جبکہ اس سے پہلے کے پانچ دنوں میں یہ اوسط 180 تک پہنچ چکی تھی۔ بھارت سے آنے والی تیز ہواؤں کے ساتھ ساتھ دھواں بھی لاہور سمیت قریبی علاقوں میں شامل ہو گیا، جس سے اسموگ کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
 
صوبائی وزیر کی شہریوں سے اپیل:
 
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اسموگ کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ انہوں نے خاص طور پر ماسک پہننے کی اہمیت پر زور دیا اور سینے و دل کے امراض میں مبتلا افراد کو ہدایت کی کہ وہ کھلی فضا میں جانے سے گریز کریں۔
 
فضائی معیار خطرناک حد تک پہنچ چکا:
 
ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق، لاہور کی فضائی آلودگی 1067 اے کیو آئی ریکارڈ کی گئی، جو کہ انتہائی مضر صحت سمجھی جاتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی تصدیق کی ہے کہ شہر میں حد نگاہ صفر ہو چکی ہے، جس سے شہریوں کی روزمرہ زندگی مزید متاثر ہو رہی ہے۔
 
احتیاطی تدابیر پر زور:
 
موسمی ماہرین اور حکام نے زور دیا ہے کہ شہری زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ اسموگ کے نقصانات سے بچا جا سکے۔ ماسک کا استعمال اور گھر کے اندر رہنا اس موقع پر سب سے زیادہ اہم قرار دیا جا رہا ہے۔