احتجاج اور دھرنوں کی کال: اسلام آباد میں کنٹینرز لگ گئے
Image
لاہور: (سنو نیوز) حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جماعت اسلامی کے احتجاج کو روکنے کیلئے اسلام آباد میں کنٹینرز لگا دیئے۔

 تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتجاج، جلسے اور ریلیاں روکنے کے لئے فیض آباد کے مقام پر راولپنڈی جانے والے راستہ کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ مری روڈ پر چاندنی چوک اور سکستھ روڈ پر کنٹینر لگا دیئے گئے۔

ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ بجلی کے بھاری بلوں اور مہنگائی کے خلاف دھرنا ضرور ہوگا اور قافلے اسلام آباد کی طرف رواں ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے بانی پی ٹی آئی، گرفتار کارکنوں کی رہائی اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں میٹروبس سروس بند کر دی گئی ہے، میٹروبس سروس آئی جے پی سے پاک سیکرٹریٹ تک بند کی گئی۔ راولپنڈی میں میٹروبس سروس بحال ہے اور فیض آباد سے صدر تک میٹرو بس سروس چل رہی ہے۔

ادھر پنجاب بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے درخواست عدالت میں دائر کی گئی جس میں پنجاب حکومت، ہوم سیکریٹری پنجاب اور ڈپٹی کمشنر کو فریق بنایا گیا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا، ایک سیاسی جماعت کے پُر امن احتجاج کو روکنے کے لیے دفعہ 144 لگائی گئی۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت دفعہ 144کا نوٹی فکیشن کلعدم قرار دے، پٹیشن کے حتمی فیصلے تک دفعہ 144کا نفاذ معطل کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (25 جولائی) محکمہ داخلہ پنجاب نے دہشت گردی کے خدشات کو جواز بناتے ہوئے صوبے بھر میں 3 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔

دفعہ 144 کے تحت پنجاب بھر میں جلسے جلوسوں، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا تھا، جس کے مطابق پابندی کا اطلاق جمعہ 26 جولائی سے اتوار 28جولائی تک ہوگا۔ قیام امن، انسانی جانوں و املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 لگائی ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا تھا کہ پابندی کا اطلاق دہشت گردی کے خطرات کے پیشِ نظر کیا گیا۔ نوٹی فکیشن میں گیا تھا کہ عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف ہوسکتا ہے، عوامی مفاد میں دفعہ 144 کا نفاذ صوبہ بھر میں کیا ہے۔