رؤف حسن 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) مقامی عدالت نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کو ریاست مخالف پروپیگنڈہ پھیلانے سے متعلق کیس میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا ہے۔

 جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے یہ حکم ایف آئی اے حکام کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد دیا۔ فاضل جج نے پی ٹی آئی کی 2 خواتین کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

سماعت کے دوران ایف آئی اے حکام نے عدالت سے پی ٹی آئی رہنما اور کارکنوں کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ان کے حوالے کرنے کی استدعا کی تھی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے استدلال کیا کہ انہیں رؤف حسن اور پی ٹی آئی کے دیگر کارکنوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے منسلک ڈیوائسز کو ریکور کرنا ہے، وہ اکاؤنٹس جو مبینہ طور پر ریاست مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

رؤف حسن اور پی ٹی آئی کے دیگر کارکنوں کی نمائندگی کرنے والے سردار لطیف خان کھوسہ نے ایف آئی اے کی جانب سے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا دفتر سیل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں ایک کیس چل رہا ہے، اور 11 ججوں کے فل بنچ نے توثیق کی ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے اور رہے گی۔

لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ رؤف حسن کو ایک ملزم کے بیان کی بنیاد پر مقدمے میں نامزد کیا گیا، ایف آئی اے کے پاس پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کی ڈیوائسز اور موبائل پہلے سے موجود تھے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد رؤف حسن کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 2 خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

اسلام آباد پولیس نے رؤف حسن کو پیر کو وفاقی دارالحکومت میں پارٹی سیکرٹریٹ سے گرفتار کیا تھا۔