خبردار!اے سی میں مسلسل بیٹھنے سے 'سِک بلڈنگ سنڈروم' ہوسکتا ہے
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) گرمیوں کے موسم میں اے سی کسی راحت سے کم نہیں، لیکن اس کے مسلسل استعمال سے ایس بی ایس جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ایسے میں کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
 
اے سی کا استعمال کیسے سک بلڈنگ سنڈروم کا باعث بنتا ہے؟
 
 ہم نے اکثر ایئر کنڈیشنڈ کمرے میں رہنے کے نقصانات کے بارے میں سنا ہے، لیکن اب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اے سی کمرے یا دفتر میں لگاتار بیٹھنے سے صحت کے مسائل سِک بلڈنگ سنڈروم (ایس بی ایس) سے متعلق ہو سکتے ہیں۔ یہ سنڈروم آنکھوں، گلے اور جلد کی خشکی اور جلن جیسی علامات کا سبب بنتا ہے، جو اکثر خشک AC ہوا کے طویل عرصے تک رہنے سے بڑھ جاتے ہیں۔
 
اے سی کی ہوا صحت کے لیے اچھی نہیں ہے؟
 
ایئر کنڈیشنڈ ماحول میں خراب انڈور ہوا کا معیار سانس کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر الرجی یا دمہ والے لوگوں میں۔ اگرچہ AC کا استعمال آنکھوں یا دل جیسے مخصوص اعضاء کو براہ راست نقصان نہیں پہنچاتا، لیکن یہ مجموعی سکون کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتا ہے اور موجودہ صحت کی حالتوں کو خراب کر سکتا ہے۔ 
 
SBS کے خطرے کو کیسے کم کیا جائے؟
 
1.  سِک بلڈنگ سنڈروم  سے وابستہ خطرات کو کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ ضروری ہے کہ اندرونی جگہ میں مناسب نمی برقرار رکھی جائے کیونکہ اے سی کی خشک ہوا تکلیف کا باعث بنتی ہے جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اے سی فلٹر کی باقاعدگی سے صفائی بھی ضروری ہے تاکہ دھول اور مولڈ جمع نہ ہوں تاکہ ہوا کا معیار بری طرح متاثر نہ ہو۔
 
2. SBS کے خطرے کو کم کرنے کے لیے، آپ کو قدرتی وینٹیلیشن پر توجہ دینا ہوگی، جب باہر کا درجہ حرارت نارمل ہوجائے تو کمرے کی کھڑکیاں اور اسکائی لائٹس کھول دیں۔ گھر میں کراس وینٹیلیشن کو یقینی بنائیں۔
 
3. کمرے میں ہوا کو صاف رکھنے کے لیے کچھ انڈور پودے گملوں میں لگائے جا سکتے ہیں۔ یہ پودے قدرتی ہوا صاف کرنے والے کے طور پر کام کرتے ہیں کیونکہ یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں اور آکسیجن چھوڑتے ہیں۔ یعنی کمرے کی ہوا کا معیار بہتر ہو جاتا ہے۔
 
4. اس کے علاوہ،  سِک بلڈنگ سنڈروم  کو روکنے کے لیے، آپ بازار میں دستیاب ایئر پیوریفائر استعمال کر سکتے ہیں جن میں HEPA فلٹرز ہیں۔ یہ ہوا میں موجود ذرات اور الرجین کو ہٹاتے ہیں اور SBS کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
 
5. ہائیڈریٹ رہنا بھی ایک اہم حل ہے۔ اگر آپ دن بھر صحیح مقدار میں پانی پیتے رہیں تو یہ جسم کی نمی برقرار رکھے گا جس کی وجہ سے آنکھوں، گلے اور جلد کو خشکی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
 
ڈس کلیمر: پیارے قارئین، ہماری خبریں پڑھنے کے لیے آپ کا شکریہ۔ یہ خبر صرف آپ کو آگاہ کرنے کے لیے لکھی گئی ہے۔ ہم نے اسے لکھنے میں گھریلو علاج اور عام معلومات کی مدد لی ہے۔ اگر آپ کہیں بھی اپنی صحت سے متعلق کچھ پڑھتے ہیں تو اسے اپنانے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔