سندھ میں بننے والا ہیومن بینک معطل
Group photo of Human Milk Bank employees
کراچی: (سنونیوز) ہیومن ملک بینک کا معاملہ، کراچی میں بنایا جانے والا ہیومن ملک بینک دارلعلوم کراچی کے فتویٰ کے بعد معطل کر دیاگیا۔

 ترجمان سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی کے مطابق ابتدائی طور پر ہیومن ملک بینک کا قیام دارالعلوم کراچی سے فتویٰ حاصل کرنے کے بعد کیا گیا،حاصل کیاجانے والا یہ فتویٰ اس بات کو یقینی بنانے میں اہم تھا کہ ہماری کوششیں اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں۔

فتویٰ کی تفصیلات 25 دسمبر 2023 کو دارالعلوم کراچی سے جاری کی گئی تھی۔

 ترجمان کے مطابق جاری کردہ فتوی ٰ میں شرائط عائد کی گئی تھیں کہ ودھ دینے والی خواتین کا مکمل ڈیٹا رکھا جائے اور ان بچوں کی ماؤں کے ساتھ شیئر کیا جائے جنہیں وہ دودھ دیا جا رہا ہو تاکہ رشتہ داری کا ریکارڈ برقرار رکھا جا سکے۔
 
یہ سروس مفت فراہم کی جائے اور اس میں خرید و فروخت کا کوئی تصور نہ ہو،مسلم بچوں کو صرف مسلم ماؤں کا دودھ دیا جائے۔
 
 
 
فتویٰ میں درج شرائط کے مطابق خاندانوں کو رشتہ داری کے تصور کے بارے میں بھی آگاہ کیا جائے،دودھ صاف اور بیکٹیریا سے پاک ہو اور صحت مند ماؤں سے حاصل کیا جائے،یہ دودھ صرف ان بچوں کو دیا جائے جو 34 ہفتے یا اس سے کم کے حمل کی مدت کے ہوں،۔
 
جن کے پاس ماں کا دودھ کافی نہ ہو اور جنہیں طبی وجوہات کی بنا پر اس کی ضرورت ہو۔
 
فتوی شراط میں مزید کہا گیا کہ اس سرگرمی کی نگرانی ایک ڈیٹا بیس کے ساتھ کی جائے۔ ترجمان سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی کے مطابق حال ہی میں 16 جون 2024 کو دارالعلوم کراچی کی طرف سے جاری کردہ ایک نظرثانی شدہ فتویٰ نے ہمیں ہیومن ملک بینک کی فعالیت کو روکنے پر مجبور کیا ہے۔
 
ترجمان سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی اس مسئلے پر مزید رہنمائی دارالعلوم کراچی اور اسلامیاسلامی نظریاتی کونسل دونوں سے حاصل کریں گے۔