عون علی کھوسہ نے اغوا ہونے اور پھر بازیاب ہونے کے بعد پہلی بار اپنی ایک دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے، جسے سوشل میڈیا صارفین ’خاموش پیغام‘ کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
جمعہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس ڈاٹ کام‘ پر یوٹیوبر عون علی کھوسہ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے، جس میں وہ اپنی زبان سے کوئی لفظ تو نہیں بولتے تاہم اپنے چہرے پر درد اور پریشانی والے اور پھر مسکرانے والے تاثرات ظاہر کرتے ہیں۔
یونیوبر کی 25 سیکنڈ پر مشتمل اس وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عون علی کھوسہ کا ابتدا میں سانس پھولا ہوا ہے اور ان کے چہرے پر پریشانی اور درد کے اثار نمودار ہوتے ہیں جونہی ان کی ویڈیو آگے بڑھتی ہے تو وہ ویڈیو کے آخری لمحات میں شرارتی طریقے سے مسکرانے لگتے ہیں۔
اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین مختلف تاثرات کا اظہار کر رہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ ’ تم لوگ چاہتے ہو میں ڈر گیا یا ڈر جاؤں نہیں یہ آپ کی بھول ہے، میں ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے لطف اندوز ہوتا ہوں، ہنسی اس لیے آپ کی سوچ پر آرہی ہے۔‘
اظہر کاظمی نامی ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ پوری قوم کو پولیس اور فوج کے ہر فرد سے خاموشی اختیار کر لینی چاہیے۔ جہاں نظر آہیں جہاں تک ممکن ہو سکے کنارہ کشی اختیار کریں۔ کوئی گالی یا برا بھلا نہ کہیں ! خاموش بائیکاٹ! بلکل نظر انداز کریں جس حد تک ممکن ہو سکے۔ باور کرائیں کے بحیثیت قوم ان سے شدید ناراض ہیں!
پوری قوم کو پولیس اور فوج کے ہر فرد سے خاموشی اختیار کر لینی چاہیے.جہاں نظر آییں جہاں تک ممکن ہو سکے کنارہ کشی اختیار کریں.کوئی گالی یا برا بھلا نہ کہیں ! خاموش بائیکاٹ! بلکل نظر انداز کریں جس حد تک ممکن ہو سکے.باور کرائیں کے بحیثیت قوم ان سے شدید ناراض ہیں!#خاموش_انقلاب
واضح رہے کہ دل دل پاکستان کی بجائے بل بل پاکستان کی پیروڈی کرنے والے عون علی کھوسہ کو 14 اور 15 اگست کی درمیان شپ چند نا معلوم افراد اٹھا کر لے گئے تھے تاہم گزشتہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب گھر واپس پہنچ گئے تھے۔
بازیاب ہونے کے بعد واپس گھر پہنچنے پر ان کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ عون علی کھوسہ ٹھیک ہیں لیکن اُن کے چہرے سے تھکاؤٹ کے آثار نمایاں ہیں جس کے باعث وہ ابھی کسی سے بھی کوئی رابطہ یا بات نہیں کر رہے لیکن عون علی کھوسہ کی حالیہ ویڈیو نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
عون علی کھوسہ نے ‘دِل دِل پاکستان’ کی پیروڈی ‘بِل بِل پاکستان’ بنائی تھی جس میں پاکستان میں بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کی مزاحیہ انداز میں منظر کشی کی گئی تھی۔
گانا منظرِ عام پر آنے کے بعد اُنہیں 14 اور 15 اگست کی رات لاہور میں اُن کے گھر سے مبینہ طور پر نامعلوم افراد اُنہیں اپنے ساتھ لے گئے تھے۔