میڈیا رپورٹس کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں 5.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد یہ 100,992 ڈالر پر آگئی۔ دوسری بڑی کرپٹو کرنسی ایتھیریم بھی دباؤ کا شکار رہی جس کی قدر میں 6.6 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی آلٹ کوئنز رواں سال اپنی قدر کا 50 فیصد سے زیادہ کھو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مہنگائی کا جن پھر بے قابو، شرح 6 فیصد سے متجاوز
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں دباؤ اکتوبر کے وسط میں شروع ہوا جب بڑے پیمانے پر لانگ پوزیشنز کے لیکویڈیشن سے اربوں ڈالر کے نقصانات سامنے آئے۔ تجربہ کاروں کے مطابق سرمایہ کار اب بھی محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں جبکہ بٹ کوائن فیوچرز میں اوپن انٹرسٹ کریش سے پہلے کی سطح سے کم ہے۔
ایرگونیا ریسرچ ڈائریکٹر کریس نیو ہاؤس کے مطابق سرمایہ کار اب مختصر اور محدود ٹریڈنگ کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال بٹ کوائن کی مجموعی کارکردگی صرف 10 فیصد مثبت رہی جو اسٹاک مارکیٹ کے مقابلے میں کمزور ہے۔