بجلی کمپنیوں کی آڈٹ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے
بجلی کمپنیوں کی آڈٹ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) بجلی کمپنیوں کی آڈٹ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاور ڈویژن کے ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی 8 تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اوور بلنگ میں ملوث پائی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق آئیسکو، لیسکو، حیسکو، میپکو، پیسکو، کیسکو، سیپکو اور ٹیسکو کی جانب سے صارفین سے اوور بلنگ کی مد میں اضافی رقم وصول کی گئی، مذکورہ 8 کمپنیوں کیجانب سے لائن لاسز، بجلی چوری، ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کی جاتی ہے۔

مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے کی جانے والی اوور بلنگ سے گھریلو صارفین،زرعی ٹیوب ویلز، وفات پا نے والےافراد بھی نہ بچ سکے۔

دستاویزات کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی (میپکو)نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کا بجلی بل بھیجا، 5 تقسیم کار کمپنیوں نے اوور بلنگ کی مد میں صارفین سے 47 ارب روپے سے زائد رقم وصول کی، استعمال شدہ بجلی یونٹ صفر جبکہ بل میں 12 لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیےگئے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے گیس کے گردشی قرض کے خاتمے کا پلان مانگ لیا

آڈٹ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ 5تقسیم کارکمپنیوں نے صارفین کو47.81 ارب کی اوور بلنگ کی، ایک ماہ میں 2 لاکھ 78 ہزار 649 صارفین کو بجلی کا 47 ارب81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا گیا۔

رپورٹ کے مطابق سال 24-2023 میں صارفین کو 90 کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کا اضافی بل بھیجا گیا، لائن لاسز اور بجلی چوری چھپانے کیلئے اووربلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی۔

آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے بعض کیسز میں صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تاہم آڈٹ حکام نے تصدیق کیلئے کمپنیوں کو ریکارڈ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

رپورٹ میں کیسکو کی جانب سے زرعی صارفین سے اووربلنگ کی مد میں 148 ارب روپے سے زائد رقم وصول کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے، کمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے سال 24-2023 تک زرعی ٹیوب ویلز کو اووربلنگ کی۔

بجلی کی 10تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا جس کا ریکارڈ طلب کرنے کے باوجود آڈٹ حکام کو فراہم نہیں کیا گیا۔