
ذرائع پٹرولیم ڈویژن کے مطابق گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے ہے، گردشی قرض کے باعث سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کمپنیوں کو نقصانات کا سامنا ہے ، حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کیلئے پلان پر کام شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت بجلی کے گردشی قرض کی طرح گیس کا گردشی قرض ختم کرنے پر غور کررہی ہے، گیس کے گردشی قرض کے خاتمے کیلئے بینکوں سے قرض لیا جائے گا ، بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے کا آسان شرائط پر قرض لینے پر غور کیا جارہا ہے۔
ذرائع پٹرولیم ڈویژن کے مطابق گردشی قرض پر 800 ارب روپے کا سود معاف یا کم کروانے کیلئے بینکوں سے مذاکرات کیے جائیں گے ،قرض ادائیگی کے لیے پٹرولیم لیوی کی مد میں 3 سے 10 روپے فی لٹر عائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر کتنی کٹوتی ہوگی؟
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کیلئے سرچارج عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، بینکوں کو قرض کی ادائیگی آئندہ پانچ سال میں کی جائے گی ، پٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپےملیں گے ۔
اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کو گردشی قرض ختم کرنے کیلئے سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی گیس نقصانات کو بھی ختم کرنا ہو گا ۔