اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی فیس میں اضافہ
 پاکستان میں بینکوں نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی فیس میں اضافہ کر دیا ۔
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں بینکوں نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی فیس میں اضافہ کر دیا ۔

بینکوں کی جانب سے اے ٹی ایم کی نئی فیس 23.44 روپے سے بڑھا کر 35 روپے فی ٹرانزیکشن کر دی گئی ہے جس کا نفاذ اگست 2025 سے ہو گا، اپنے بینک کے علاوہ کسی دوسرے بینک کی اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر صارفین کو یہ بھاری بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔

اے ٹی ایم فیس میں حالیہ اضافے سے ملک بھر کے لاکھوں صارفین متاثر ہوں گے جو غیر متعلقہ بینکوں کے اے ٹی ایم کا استعمال کرتے ہیں ، اس اضافے سے ان علاقوں کے بینک صارفین زیادہ متاثر ہوں گے جہاں صارف کے اپنے بینک نیٹ ورک تک رسائی محدود ہوتی ہے۔

بینکوں کی اے ٹی ایم فیس 35 روپے میں سے بیشتر رقم (28 روپے) استعمال ہونے والی اے ٹی ایم کا بینک لے گا جو اس کے آپریشنل و مینٹی ننس اخراجات کو پورا کرتا ہے، جبکہ ون لنک، جو بینکوں کے درمیان اے ٹی ایم کنیکٹیویٹی فراہم کرتا ہے، 7 روپے وصول کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کتنے پیسے بینک میں جمع کرانے پر کوئی کٹوتی نہیں ہو گی؟

بینکنگ شعبے کے نمائندوں نے اس اضافے کو بینکوں کے درمیان ٹرانزیکشن لاگت میں اضافے اور مشینوں کی دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافے سے منسلک کیا ہے، تاہم اس کا اطلاق ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عوام کو پہلے ہی ہوشربا مہنگائی ، بلوں میں اضافے اور مجموعی اقتصادی دباؤ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اس اقدام پر تنقید کی جا رہی ہے۔

اے ٹی ایم فیس میں حالیہ اضافہ سے خاص طور پر ان علاقوں کے افراد متاثر ہوں گے جہاں بینکنگ کی سہولیات محدود ہیں، جیسے دیہی علاقے اور کم آمدنی والے افراد جو چھوٹی رقوم زیادہ بار نکالتے ہیں۔

اس فیصلے نے مالی شمولیت اور بینکنگ کی بنیادی خدمات تک رسائی پر دوبارہ بحث چھیڑ دی ہے، کیونکہ صارفین ایک مشکل اقتصادی صورتحال میں معمولی لین دین میں بھی اضافی بوجھ کا سامنا کر رہے ہیں۔